پروہت کو سپریم کورٹ سے ضمانت،این آئی اے کے رول پر سوال

نئی دہلی، 21 اگست (یو این آئی) سپریم کورٹ نے 2008 کے مالیگا¶ں دھماکہ معاملہ کے ملزم لیفٹننٹ کرنل شری کانت پرساد پروہت کو مشروط ضمانت پر رہا کرنے کا آج حکم دیا۔جسٹس آر کے اگروال کی صدارت والی بنچ نے کرنل پروہت کی ضمانت کی عرضی منظور کرلی۔ وہ گزشتہ تقریباً نو برسوں سے جیل میں تھے ۔کورٹ نے اپنے حکم میں کہا کہ وہ بمبئی ہائی کورٹ کے متعلقہ حکم کو خارج کرتا ہے ۔ عدالت نے حالانکہ کرنل پروہت پر کچھ شرائط بھی عائد کی ہیں، جن میں ملک سے باہر جانے پر پابندی بھی شامل ہے ۔ واضح رہے کہ ہائی کورٹ نے کرنل پروہت کی ضمانت کی درخواست خارج کردی تھی، جس کے خلاف انہوں نے عدالت عظمی کا دروازہ کھٹکھٹایا تھا۔اس سے قبل عدالت نے گزشتہ 17 اگست کو اس معاملے میں لیفٹننٹ کرنل پروہت کی ضمانت کی عرضی پر فیصلہ محفوظ رکھ لیا تھا۔ لیفٹننٹ کرنل پروہت کی جانب سے معروف وکیل ہریش سالوے نے اس مقدمہ کے ملزمین کے ساتھ دوہرا پیمانہ اختیار کرنے کا این آئی اے پر الزام لگاتے ہوئے کہا تھا کہ جب ملزم سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر کو ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیا جاسکتا ہے تو ان کے م¶کل کو کیوں نہیں؟مسٹر سالوے نے اس معاملے کے گواہوں کے بیانوں پر بھی سوال کھڑے کئے تھے ۔ انہوں نے کہاکہ عدالت کے مفاد میں کرنل پروہت کو ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیا جانا چاہئے ، جبکہ این آئی اے نے ان کی اس درخواست کی پرزور مخالفت کی تھی۔ این آئی اے کی دلیل تھی کہ لیفٹننٹ کرنل پروہت کے خلاف خاطرخواہ ثبوت موجود ہیں جبکہ سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر کے خلاف کوئی ثبوت نہیں ہے ۔ استغاثہ ایجنسی نے کہا تھا کہ اس معاملے میں بمبئی ہائی کورٹ کا فیصلہ برقرار رکھا جانا چاہئے ۔کرنل پروہت نے بمبئی ہائی کورٹ کی جانب سے ضمانت کی عرضی مسترد کئے جانے کو چیلنج کیا تھا، جبکہ دھماکہ کے متاثرین میں سے ایک کے والد نثار احمد حاجی سید بلال نے سادھوی پرگیہ کو ضمانت پر رہا کرنے کے ہائی کورٹ کے 25 اپریل کے حکم کو چیلنج کیا۔ حاجی بلال نے سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر کی ضمانت رد کرنے کی درخواست عدالت عظمی سے کی تھی۔ واضح رہے کہ مہاراشٹر کے ضلع ناسک میں فرقہ وارانہ نقطہ نظر سے حساس مالیگا¶ں میں 29 ستمبر 2008 کو ہوئے بم دھماکہ میں سات لوگ مارے گئے تھے ۔ مارکسی کمیونسٹ پارٹی کے جنرل سکریٹری سیتا رام یچوری نے مالیگاوں بم دھماکہ معاملے میں ملزم لفٹننٹ کرنل سری کانت پرساد پروہت کو ضمانت ملنے پر قومی تفتیشی ایجنسی (این آئی اے ) کے رول پر سوال اٹھایا ہے ۔مسٹر یچوری نے اسے حیرت انگیز اور عجیب قرار دیتے ہوئے آج یہاں نامہ نگاروں سے کہا کہ کرنل پروہت کو ضمانت ملنے سے پورے معاملے کی جانچ کرنے والی این آئی اے پر شبہ پیدا ہوتا ہے ۔ این آئی اے کو اس سلسلے میں وضاحت پیش کرنی چاہئے ۔انہوں نے کہا کہ مالیگاوں دھماکہ معاملے میں این آئی نے ہی پرگیا ٹھاکر’ اسیمانند اور کرنل پروہت کو گرفتار کروایا تھا لیکن آج وہی سب لوگوں کو یکے بعد دیگر ضمانت پر رہا ہورہے ہیں۔ایسے میں جانچ ایجنسی کو یہ واضح کرنا چاہئے کہ ان لوگوں کو گرفتار ہی کیوں کیا گیا تھا۔انہوں نے کہا کہ پورا واقعہ این آئی اے کی معتبریت پر سوال کھڑا کرتا ہے ۔این آئی اے کے سربراہ کی سروس میں توسیع کرنے کو ایک سازش قرار دیتے ہوئے مسٹر یچوری نے کہا کہ یہ سروس میں توسیع دینے والی سرکار ہے ۔ این آئی کے سربراہ کو سروس میں توسیع دی گئی۔ گجرات میں ریٹائرڈ افسران کو واپس ملازمت پر بلالیا گیا۔ اس سب کے پیچھے ضرور کوئی سازش ہے ۔