”ہم سیلاب سے بچ گئے لیکن بھوک سے مرجائیں گے“

نئی دہلی،۴۲ اگست(پریس ریلیز)شمالی بہار اورسےمانچل کے مختلف علاقوں مےں پانی اترنے کے بعدلےکن گندے پانی ، کےچڑ اور بھوک سے انسانی بحران اور وبائی امراض کا خطرہ بڑھتا جارہا ہے ۔جمعےة علماءہند کی بہار سےلاب ےلےف کمےٹی پانچ سو سے زائد گاﺅں مےں اشےائے خوردنی کی ہزاروں کٹس پہنچانے مےں کامےاب ہوئےں ہےں، لےکن اس کے باوجود بےشتر گاﺅں اےسے ہےں جہاں رسائی ابھی بھی مشکل ہے۔سڑکو ںپر زبردست کٹاﺅ ہے ، اےک مےل کا سفر بھی خطرے سے خالی نہےں ہے ، جن علاقوں تک رسائی مشکل ہے ، وہاں قرےب ترےن علاقے مےں کشتےوں کے ذرےعہ سامان پہنچانے کی کوشش کی جارہی ہے ۔جمعےة کی راحتی ٹےم کے مطابق ملاقات کے دوران چند لوگوں نے اپنا درد اس طرح بےان کےا کہ ” ہم سےلاب سے بھلے بچ گئے مگر بھوک سے مر جائےں گے۔ “درےں اثناءراحت آپرےشن کے سربراہ مولانا محمود مدنی جنرل سکرےٹری جمعےة علماءہند نے اپےل مےں کہا ہے کہ صاحب خےراپنے حصے کی قربانی متاثرہ علاقوں مےں کراکر دوہر ے اجر کے مستحق بنےں ۔مولانا مدنی کی ہداےت پر کشن گنج لکھن پور اور مرمولہ دمدلہ مےں فوری طور سے مےڈےکل کےمپ قائم کےے گئے ہےں، چوں کہ پانی کے سڑن کی وجہ سے وائر ل اور وبائی امراض پھےلنے کاخطرہ بڑھ رہا ہے ،اس لےے طبی سہولےات کی ضرورت دوبالا ہو گئی ہے ۔ واضح ہو کہ جمعےة کے مےڈےکل کےمپ سے اب تک سےنکروں مستفےد ہو چکے ہےں ۔ان مےڈےکل کےمپوں مےں ڈاکٹر منظر، ڈاکٹر فصےح الزماں،ڈاکٹر وسےم انور، ڈاکٹر محمد عمراور ڈاکٹر ہےمنت اپنی خدمات پےش کررہے ہےں
مولانا حکےم الدےن قاسمی سکرےٹری جمعےة علماءہند جو شروع سے متاثرہ علاقے مےں ہےں، انھوں نے بتاےا کہ ہم نے بذات خود دو سو گاﺅں جا کر کام کےا ہے ،تمام جگہوں پر ےکساں طور سے کھانے پےنے کی اشےاءکی قلت ہے ۔ہم ہر ممکن حد تک کٹس لوگو ں تک پہنچا رہے ہےں ، قارئےن کو بتادےں کہ جمعےة علماءبہار کے صدر مولانا قاسم، ناظم اعلی مولانا محمد ناظم ، مفتی جاوےد اقبال کشن گنجی، حاجی محمد ےسےن، مفتی عبدالحنان قاسمی ،مولانا معروف کرخی ، مرکز سے مولانا حکےم الدےن قاسمی، مولانا قاری نوشاد عادل، مولانا محسن اعظم قاسمی وغےرہ متعدد علاقوں مےں راحت کے کاموں مےں سرگرم ہےں۔