بس ڈرائیور کی پٹائی ، طالبہ کی قابل اعتراض حرکت کی اطلاع کا شاخسانہ

Taasir Urdu News | Uploaded on 18-sep-2017

سہسرام ،18 ، ستمبر ( نمائندہ ) پرائیویٹ اسکولوں میں پڑھنے والے بچوں کی حفاظت کو لے کر کھڑے ہوئے سوالوں کے درمیان چھوٹے چھوٹے مقامات پر چل رہے نامی گرامی اسکولوں کے انتظامات کی روز بروز قلعی کھلتی جارہی ہے۔ سموار کو روہتاس ضلع کے سب ڈویزن ہیڈ کوارٹربکر م گنج میں واقع ڈی اے وی اسکول کی بس کو روک کر لفنگوں کے ایک گروہ نے ڈرائیور کو اتنا پیٹا کہ اسے اسپتال میں داخل کرانا پڑا۔ کائستھ بہوآرا موضع باشند ہ ، ڈرائیور راجو سنگھ کا قصور محض اتنا تھا کہ اس کے بس سے اسکول آنے جانے والی ایک طالبہ کے کچھ شہدوں کے ساتھ میل ملاپ کی خبر طالبہ کے وارثین کو دیا کرتا تھا ۔ زخمی ڈرائیور کوبکر م گنج کے کرونا اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ جہاں اس کی حالت خطرے سے باہر بتائی جاتی ہے۔ اس واقعہ سے اسکول میں مینجمنٹ کے ہاتھ پاو¿ں پھول رہے ہیں۔معاملے کو دبانے کی کوشش جاری ہے۔ باوجود اس کے اسکول سے جڑے گارجینوں نے اسے سنگین معاملہ مانتے ہوئے اس میںشامل لفنگوں کو سبق سکھانے کی کوششیں جاری ہیں۔ واقعہ کی اطلاع پر پہنچی مقامی تھانہ کی پولس کے سامنے زخمی ڈرائیور نے اس میں سے ایک کو پہچاننے کی بات کہی ہے۔ جو دھارو پور گاو¿ں کا باشندہ ہے۔ ملی اطلاع کے مطابق آج صبح اسکولی بچوں کو سلیم پورکی طرف سے لے کر آنے والی ڈی اے وی کی بس کو چار بائیکوں پر سوار ہوکر آئے 9 کی تعداد میں نوجوانوں نے بس کو رکوایا اور ڈرائیور راجوکو بس سے اتار کر بری طرح پیٹا۔ لفنگوں کے ایک گروہ نے راجو کو جان سے مارنے کی نیت سے اسے رڈ سے بھی پیٹا۔ جس سے اس کا سر پھٹ گیا ۔ سلیم پور کی طرف سے بس پکڑنے کے لئے آنے والی ایک طالبہ کے ساتھ کچھ نوجوانوں کا اکثر ساتھ آنا اور ان کے درمیان محبت کاطور طریقہ ڈرائیور کو ناگوارگزرتا تھا ۔ اس کی اطلاع اس نے طالبہ کے گارجین کو دے دی۔ اسے لے کر لڑکی کے گھر کے لوگوں کی سختی بڑھ گئی اسی سے ناراض نوجوانوں نے آج گروپ بناکر اس واقعہ کو انجام دیا۔ لوگوں کی مانیں تو اس میں دھاروپور اور دھنگائی کے جوان شامل تھے ۔ وکرم گنج کے تھانہ صدر نے واقعہ کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ خصوصی جانکاری دینے سے قاصر ہیں ۔