بہارکے کسانوں کو تحفہ ، دواسازی میں کام آنے والے پودوں کی کھیتی پر ملے گا 90 فیصد گرانٹ

Taasir Urdu News | Uploaded on 20-sep-2017

پٹنہ ،20 ستمبر( نمائندہ ) بہار میں کسانوں کے لئے ریاستی سرکار دوا سازی میں کام آنے والے پودے لگانے کے لئے بڑے پیمانے پر گرانٹ دے رہی ہے۔ کسان اس کا فائدہ اٹھاکر کھیتی سے اپنی تنگ حالی دور کرسکتے ہیں۔ 29 اگست 2017 کو بہار کابینہ میں بہار باغبانی ڈیولپمنٹ سوسائٹی کو سال 2017-18 کے لئے3740.55 لاکھ روپے کی نکاسی اورخرچ کی منظوری دی گئی ۔ادویہ میں استعمال ہونے والے پودے نقد فصل میں آتے ہیں۔ انہیں لگا کر سال میں فی ایکٹر 1 لاکھ روپے تک کا فائدہ ہو سکتا ہے۔ اس پر لاگت تقریباََ 50 سے 80 ہزار روپے سالانہ آتی ہے۔ اس لئے اس پیشے سے فائدہ کے لئے ضرورت ہے لگن کی، محنت اور پختہ ارادے کی ۔ ادویہ اور خوشبودار کھیتی کو بڑھاوا دینے کے لئے ریاست کے سبھی 38 اضلاع میں باغبانی مشن کے ذریعہ پروگرام طے ہیں۔ صدفیصد گرانٹ پر 10 نرسری تیار ہیں ۔ ادویہ میں استعمال ہونے والے پودوں کی پیداورا میں اضافہ کے ساتھ ساتھ اس کی مانگ اور قیمتیں بڑھ رہی ہیں۔ ادویہ میں کام آنے والے پودوں کے ایک جانکار بتاتے ہیں کہ بہار کے دیارا علاقہ میں ’خس ‘کی کھیتی کی جارہی ہیں۔ ’خس ‘ رس کی قیمت 25 ہزار روپے فی کیلو گرام مل سکتی ہے۔ جس سے اچھے قسم کے عطر بنائے جاسکتے ہیں۔ باغبانی مشن کے ذرائع کی مانیں تو سرکار ’خس ‘ اسٹیویا ، ایلوویرا ، پچولی اور گڈچی جیسے ادویہ پودوں پر خصوصی زور دے رہی ہے۔ اسٹیویا کے پودوںکے بیچ پپیتے کے پودے لگا کر بھی کسان فائدہ کما سکتے ہیں ۔ایلوویرا ، اسٹیویا اور خس سے جڑے پروسینسنگ صنعت کے لئے بھی سرکار کے ذریعہ کوشش کی جارہی ہیں۔