روہنگیامسلمانوں پر مظالم کا سلسلہ بند کیا جائے:مولانا اسرالحق قاسمی

کشن گنج:۔12ستمبر (یو این این)میانمارمیں مقیم لاکھوں روہنگیا مسلمانوں پر وحشیانہ مظالم باقاعدہ وہاں کی سرکار اور فوج کے ذریعے کیے جارہے ہیں، یہ نہایت ہی شرمناک صورت حال ہے اوراس کے لئے آنگ سان سوچی کو عالمی عدالت کے کٹہرے میں کھڑا کیاجانا چاہئے۔ان خیالات کا اظہاربزرگ عالم دین وممبر پارلیمنٹ مولانااسرارالحق قاسمی نے کشن گنج میںخیرالامت فاو¿نڈیشن کی جانب سے روہنگیا مسلمانوں پر مظالم کے خلاف منعقدکیے گئے مظاہرہ میں خطاب کرتے ہوئے کیا۔انھوں نے کہاکہ میانمار کی حکومت اور وہاں کے بدھسٹ دہشت گرد مل کر روہنگیا مسلمانوں کاصفایا کرنے کے درپے ہیں اور ظلم و زبردستی کا ہر حربہ اختیار کیا جارہاہے۔انہوں نے کہاکہ اس وقت ضرورت اس بات کی ہے کہ عالمی برادری،اقوامِ متحدہ اور دیگر انسانی حقوق کی تنظیموں کی جانب سے میانمار حکومت کے خلاف ٹھوس اور مو¿ثراقدام کیا جائے۔ مولاناقاسمی نے کہا کہ میانمارکی حکومت پر متفقہ طورپر دباو¿ بناناچاہئے کہ وہ روہنگیائی مسلمانوں کی قانونی ،شہری و سماجی حقوق کے تحفظ کی ضمانت دے اور مسئلے کا پائیدار حل نکالے۔عالم اسلام کی سردمہری پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ ایک طرف جہاں بیشتر عالمی رہنما اور بااثر ممالک صرف اس وجہ سے روہنگیامسلمانوں کے مسئلے پر توجہ نہیں دے رہے ہیں کہ وہ لوگ مسلمان ہیں،وہیں خود مسلم ممالک کی جانب سے بھی بدترین بے حسی کا مظاہرہ کیا جا رہا ہے۔ عالمی اداروں یابعض ممالک کی جانب سے اس وقت محض لفظی بیان بازی دیکھنے کوملتی ہے جب روہنگیامسلمانوں پر کوئی نئی افتاد ٹوٹ پڑتی ہے،کچھ دنوں بعد پھر سے سب کچھ حسب معمول چلنے لگتاہے۔ایسے میں اس بات کی توقع کرنا فضول ہے کہ اس اہم ترین انسانی قضیے کا کوئی پائیدار حل نکل پائے گا۔کشن گنج کے ایم پی نے ہندوستانی حکومت سے بھی مطالبہ کیاکہ وہ اس دردناک مسئلے پر انسانی ہمدردی کو سامنے رکھتے ہوئے کوئی موقف اختیار کرے اور مظلوموں کی مدد کے لئے آواز بلند کرے۔انہوں نے مرکزی وزیر کرن رجیجوکے اس بیان کی مذمت کی جس میں انہوں نے ہندوستان میں پناہ گزیں روہنگیا مسلمانوں کو نکال باہر کرنے کی بات کی تھیں۔اس موقع پر عام مسلمانوں کے علاوہ بڑی تعداد میں سماجی و سیاسی نمائندگان موجود رہے جن میں مکھیا یزدانی، مکھیا اشفاق، مکھیا مجیب،سرپنچ واحد،اشتیاق،افروز اور شاداب وغیرہ کے نام قابل ذکر ہیں۔