سابق وزیراعظم منموہن سنگھ اردو جانتے جانتے تھے

نئی دہلی 26ستمبر(ایجنسی): آپ کو یہ جان کرحیرت ہوگی کہ سابق وزیراعظم ڈاکٹرمنموہن سنگھ ہندی نہیں پڑھ سکتے تھے۔ ان کی تقریریں اردو میں لکھی ہوتی تھیں۔ آج یعنی 26ستمبر کو ڈاکٹرمنموہن سنگھ 85سال کے ہوگئے۔ 90کی دہائی میں ہندوستان کی اقتصادی اصلاحات کو نافذ کرنے میں ان کے کردار کو پوری دنیا میں سراہا جاتا رہا۔ 1932 کو پیدا ہوئے منموہن سنگھ اس وقت ملک کے وزیرمالیات تھے۔ آئیے بے حد شانت، ملنسار، سیدھے سادے،مفکر ماہراقتصادیات اور سیاسی رہنما منموہن سنگھ کے بارے میں ان باتوں کو جانیںجو بہت سارے لوگوں کے علم میں نہیں ہے :-
٭ 26ستمبر 1932 کو پیدا ہوئے منموہن سنگھ ہندوستان کے 14ویں وزیراعظم رہے۔ منموہن سنگھ ملک کے پہلے سکھ وزیراعظم ہیں۔ جواہر لال نہروکے بعد منموہن سنگھ پہلے پی ایم ہیں جنہوں نے پانچ سال کی معیاد لگاتار دو بار پوری کی۔
٭ منموہن سنگھ کو ہندوستان کا دوسرا سب سے بڑا شہری اعزاز پدویبھوشن 1987میں مل چکاہے۔انہیں جواہرلال نہرو برتھ سینٹینری ایوارڈ آف دی انڈین سائنس کانگریس (1995)، سال کے سینئر وزیرمالیات کے لئے ایشین منی ایوارڈ (1993 اور 1994 )، سال کے سب سے بڑے فینانس منسٹر کے لئے یورو منی ایوارڈ (1993)، کیمبرج یونیورسٹی کا ایڈم ا سمتھ ایوارڈ (1956) اورکیمبرج میں سینٹ جانس یونیورسٹیز سمیت کئی یونیورسٹیوں کی جانب سے اعزازی ڈگریاں بھی دی جاچکی ہیں۔
٭ منموہن سنگھ 1971 میں اس وقت حکومت ہند میںآئے جب انہیں کامرس منسٹری میں اقتصادی صلاح کار مقرر کیا گیا۔ ڈاکٹرسنگھ نے مختلف سرکاری عہدوں پر کام کیا ہے جن میں وزارت مالیات میں سکریٹری، پلاننگ کمیشن کے ڈپٹی چیئرمین انڈیا ریزرو بینک کے گورنر وزیراعظم کے صلاح کار اور یونیورسٹی سروس کمیشن کے چیئرمین کے عہدے شامل ہیں۔
٭غیرمنقسم ہندوستان کے پنجاب صوبہ کے ایک گاو¿ں ”گاہ“ میں پیدا ہوئے تھے۔ 1948 میں پنجاب یونیورسٹی سے میٹرک پڑھ کر یونیورسٹی آف کیمبرج ، بریٹین گئے اور1957 میں اکنامکس میں فرسٹ ڈویژن میں پاس کی۔ 1962 میں یونیورسٹی کے نفیلڈ کالج سے اکنامکس میں ڈی فل کی۔ پنجاب یونیورسٹی اور دہلی اسکول آف اکنامکس کی فیکلٹی میں رہے۔
٭ سیاست کے بارے میں بات کریں، ڈاکٹرمنموہن سنگھ 1991سے انڈین پارلیمنٹ کے ایوان بالا (راجیہ سبھا) کے رکن رہے ہیں۔ وہاں وہ 1998ا ور 2004 کے درمیان اپوزیشن لیڈر رہے۔ ڈاکٹر منموہن سنگھ نے2004کے عام انتخابات کے بعد 22مئی کو وزیراعظم کے عہدے کا حلف لیا۔ 22مئی 2009کو انہوں نے دوسرے دفتر کے لئے عہدے کا حلف لیا۔
٭ کوئلہ گھوٹالہ اور ٹو جی گھوٹالہ کولے کر وہ تنازعہ میں رہے اور ان کی اکثرسیلنٹ پی ایم کے طور پر تنقید کی جاتی رہی۔