شادی کے جال میں پھسنے جارہی تھی نابالغ لڑکی ، تحفظ اطفال اکائی نے بچایا

Taasir Urdu News | Uploaded on 18-sep-2017

گوپال گنج ،18 ، ستمبر ( نمائندہ ) بچہ شادی جیسی لعنت کی مخالفت کے باوجود چوری چھپے سماج میں اسے اپنا ہی لیا جاتا ہے ۔صدیوں سے چلی آرہی بچہ شادی کی مخالفت کے باوجود کوئی نہ کوئی شخص غریبی یادیگر وجوہات کے بنا پر اس کا شکار ہوہی جاتا ہے۔ ایسا ہی کچھ دیکھنے کو ملا ۔گو پال گنج میں فلاح اطفال کمیٹی اور تحفظ اطفال اکائی نے تباہ ہونے سے ایک نابالغ کی زندگی بچالی۔ تحفظ اطفال آفیسر راکیش کمار نے بتایا کہ تھاوے بلاک کے شیو استھان نام کی جگہ پر ( فرضی نام )کے مطابق 13 سالہ نیہا کماری کی شادی کسی جوان بالغ شخص سے ہونے جارہی ہے یہ شادی سازش رچ کر کرائی جارہی ہے۔ اس کی اطلاع پنکی دیوی نام کی کسی خاتون کے ذریعہ دی گئی ۔اس کی اطلاع کے بعد حرکت میں آئی تحفظ اطفال اکائی اور فلاح اطفال کمیٹی کی نیند ٹوٹ گئی اور انہوں نے فوراََ سمن جاری کر لڑکا اورلڑکی دونوں فریق کے گارجینوںکو طلب کیا۔ طلب کے بعد دونوں فریقوںکو نفسیاتی انداز میں سمجھا یا گیا۔ پھر الگ الگ لڑکا اور نابالغ لڑکی کو سمجھایا جاسکا۔ جس کے بعد انہیں اس شادی سے روکا جاسکا ۔وہیں لڑکی اور اس کے والدین کے ذریعہ اس شادی کی بنیادی وجہ غریبی بتائی گئی ۔جس کے بعد انہیں تحفظ اطفال آفیسر کے ذریعہ سرکاری امداد دلانے کی بھی یقین دہانی کرائی گئی ۔