اُردو یونیورسٹی میں نئی طلبہ یونین کی حلف برداری

حیدرآباد، 15 ستمبر (پریس نوٹ) مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی میں آج طلبہ یونین کی حلف برداری تقریب منعقد ہوئی۔ ڈاکٹر محمد اسلم پرویز، وائس چانسلر نے طلبہ سے اپنے خطاب میں کہا کہ ہر مسئلہ اعلیٰ حکام سے رجوع کرنا ضروری نہیں ہوتا۔ اس کے لیے صدور شعبہ جات، پرووسٹ، پراکٹر اور دیگر عہدیدار موجود ہوتے ہیں۔ اگر ان سے بات نہ بنے تب مسائل کو اعلیٰ عہدیداران سے رجوع کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی میں جو بھی مسائل ہیں ان سے وہ واقف ہیں۔ اس کے حل کے لیے وقتاً فوقتاً وہ طلبہ سے بات بھی کرتے رہتے ہیں۔ انہوں نے طلبہ کو مبارکباد دی کہ جو پینل جیتا اس نے بردباری سے اپنا جشن منایا اور ہارنے والے پینل نے بھی رواداری کا مظاہرہ کیا۔ انہوں نے طلبہ کو مشورہ دیا کہ وہ اپنی بنیادی ضرورتوں کے حصول کے لیے ضرور کاوشیں کرلیں لیکن یونیورسٹی میں داخلے کے اہم مقصد یعنی مستقبل کو سنوارنے پر سے توجہ نہ ہٹائیں۔
ابتداءمیں حلف برداری تقریب منعقد ہوئی جس میں منتخبہ امیدواروں نے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ نو منتخبہ صدر عطا اللہ نیازی نے اپنے خطاب میں کہا کہ یونیورسٹی انتخابات میں کسی کی ہار یا جیت نہیں ہوتی۔ جو جیتتا ہے وہ ذمہ دار ہوتا ہے اور جو ہارتا ہے وہ سیکھتا ہے۔ انہوں نے طلبہ سے خواہش کی کہ وہ تعلیم اور ریسرچ کے میدان کو اہمیت دیں۔ اس کے لیے انہوں نے انتظامیہ سے بطور خاص لائبریری کو مزید بہتر بنانے کا مطالبہ کیا۔
نائب صدر یونین عبداللہ عاصم، معتمد نہال احمد، شریک معتمد الیزا فاطمہ اور خازن محمد فیصل نے بھی طلبہ سے خطاب کیا۔
پروگرام کا آغاز طالب علم امجد نور کی تلاوت کلام پاک سے ہوا۔ چیف ریٹرننگ آفیسر پروفیسر سید نجم الحسن نے انتخابات پر رپورٹ پیش کی۔ ڈاکٹر سید خواجہ صفی الدین، اسسٹنٹ پروفیسر مینجمنٹ نے کاروائی چلائی اور ڈاکٹر بونتو کوٹیا ، اسسٹنٹ پروفیسر سی ایس اینڈ آئی ٹی نے شکریہ ادا کیا۔ ڈاکٹر شکیل احمد، پرو وائس چانسلر اور ڈاکٹر ایم اے سکندر، رجسٹرار بھی ڈائس پر موجود تھے۔