بابا پر عصمت دری کا الزام ثابت ہواتو ڈیرہ کوقبضے میں لے گی پنچایت

پانی پت۔21ستمبر (یو این آئی) ہریانہ میں پانی پت کے گاوں سٹھانا میں واقع ایک ڈیرہ کے بابا پر عقیدت مندوں کے ساتھ ملکر ایک خاتون کی اجتماعی عصمت دری کرنے کے الزام معاملہ میں گاوں کی پنچایت نے آج فیصلہ کیا کہ اگر الزام ثابت ہوئے تو گرام پنچایت ڈیرہ کو اپنے قبضہ میں لے لے گی۔گاوں سٹھانا میں منعقدہ میٹنگ میں آج گرام پنچایت نے فیصلہ کیا کہ اگر ڈیرہ چلانے والے سکھ آنند مہاراج (80) پر اجتماعی عصمت دری کا الزام ثابت ہوگیا تو گرام پنچایت چار ایکڑ میں پھیلے ڈیرہ کو اپنے قبضہ میں لے لے گی اور وہاں پر رہنے والے تمام خدمت گاروں کو باہر نکال دیا جائے گا۔ بعد میں پنچایت زمین کو ٹھیکہ پر دیکر پیسہ گاوں کی ترقی کے کاموں میں خرچ کرے گی۔خیال رہے کہ پانی پت کے وارڈ۔23کی ایک خاتون نے ڈیرہ مہنت سکھانند ، کرشن گلاب، موجی کے خلاف اغوا کرکے مارپیٹ کرنے ، جان سے مارنے کی دھمکی دینے اور اجتماعی عصمت دری کرنے کا معاملہ تھانہ ماڈل ٹاون میں درج کرایا تھا۔ اسی بات پر آج پنچایت نے فیصلہ کیا ہے ۔ سرپنچ ستپال نے بتایا کہ اگر اس معاملے میں بابا کسی بھی طریقہ سے قصوروار پایا گیا تو ڈیرہ کو اپنے قبضہ لے لے گی۔