ترواننت پورم، مدورائی اور چنئی میں پاپولرفرنٹ کی جانب سے عظیم الشان عوامی کانفرنس کاانعقاد

نئی دہلی 13اکتوبر( پریس ریلیز) ۔ پاپولر فرنٹ آف انڈیا کے خلاف کچھ مخصوص میڈیا کی جانب سے بے بنیاد الزامات اور قیاس آرائیوں کے ذریعہ تنظیم کو بدنام کرنے کی مہم چلائی رہی ہے ۔ پاپولرفرنٹ آف انڈیا کے میڈیا ٹرائل اور فرنٹ پرر لگے بے بنیاد الزامات کو مسترد کرتے ہوئے پاپولرفرنٹ آف انڈیا کی مرکزی کمیٹی کی جانب سے ملک کے اہم شہروں میں عوامی اجلاس کا انعقاد کرکے عوام کے سامنے سچائی پیش کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ گزشتہ 7اکتوبر کو اس عوامی مہم کا آغاز تروننداپورم سے ©’ہم بھی کچھ کہیں گے ‘ کے عنوان کے تحت آغاز ہوا۔ پاپولرفرنٹ آف انڈیا کے چیئرمین ای ۔ابوبکر نے تروننداپورم کے تاریخی میدان پتاری کنڈم گراﺅنڈمیںمنعقد عوامی کانفرنس اور ریالی جس میں خواتین سمیت دو لاکھ سے زائد عوام نے شرکت کی اس تاریخی کانفرنس کا افتتاح کرتے ہوئے اپنے خطاب میں کہا کہ سیکورٹی ایجنسیوں کا استعمال کرکے مسلم نوجوانوں کو پر اسرار گروپوں میں شامل ہونے پر مجبور کیا جاتا ہے اور جو مسلم نوجوان ایسا کرنے سے انکار کرتے ہیں ان پر جھوٹے الزامات لگا کر انہیں یا تو جیل بھیج دیا جاتا ہے یا انہیں فرضی انکاﺅنٹر میں ماردیا جاتا ہے۔ مسلمانوں جیسا لباس پہن کر ہندوتوا عناصر بم دھماکے کرتے ہیں ۔ اس طرح کے معاملات میں ملوث کئی ہندوتوا مجرم پکڑے جاچکے ہیں اور اس بات سے سب واقف ہیں کہ ان مجرموں کو اب رہا کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔ پاپولرفرنٹ کی جانب سے جو پروپگینڈہ کیاجارہا ہے وہ غلط اور بے بنیاد ہے۔ میڈیا اپنی طرف سے تنظیم پر بے بنیاد الزامات لگارہی ہے اور ہمیں اپنی صفائی میں کچھ کہنے کا موقع نہیں دیا جارہا ہے۔ ہم میڈیا کو بتانا چاہتے ہیں ہم پر وہ جتنے بھی غلط الزامات لگا رہے ہیں وہ سب جھوٹے ہیں ۔ وہ ہم پر کسی بھی جرم میں ملوث نہیں پاسکتے کیونکہ ہم کسی بھی جرم میں ملوث ہی نہیں ہیں۔ لہذا ہم ملک بھر میں عوام کے سامنے سچائی کو رکھنے کے لیے عوامی کانفرنس کا انعقاد کررہے ہیں۔ پاپولر فرنٹ آف انڈیا کے چیئرمین ای ابوبکر نے مزید کہا کہ وطن پرستی ہمارے نس نس میں بھری پڑی ہے ، تعجب کی بات ہے کہ گاندھی کے قاتل ہمارے وطن پرستی پر سوال اٹھارہے ہیں۔ پاپولرفرنٹ کسی بھی دھمکی سے ڈرنے والی تنظیم نہیں ہے کیونکہ پاپولرفرنٹ آف انڈیا آر ایس ایس کی طرح مجرمانہ ریکارڈ رکھنے والی تنظیم نہیں ہے۔ ہم عوام کے سامنے مرکزی بی جے پی حکومت کی غلط پالیسیوں کو رکھیں گے اورہمارے ملک کی ترقی میں اہم کردار نبھاتے رہیں گے۔ پاپولرفرنٹ آف انڈیا کے کیرلا ریاستی صدر نصیرالدین نے اپنے صدارتی خطاب میں کہا کہ فسطائی طاقتوں کو یہ جاننا ضروری ہے کہ فرعون، ہٹلر اور مسولونی جیسے ڈکٹیٹر اور کا خاتمہ کس طرح ہو ا تھا۔ فسطائیت جو تشدد کو اپناتی ہے وہی اس ملک کی اصل دشمن ہے۔ آر ایس ایس ہی پاپولرفرنٹ کو بدنام کرنے کے لیے جھوٹی خبریں پھیلا رہی ہے۔ جسے کچھ لوگ اپنے مفاد کے لیے پھیلا رہے ہیں۔ پاپولرفرنٹ ہمیشہ فخر کے ساتھ سچائی کے راہ پر چلتی رہے گی۔ عوامی کانفرنس میں بحیثیت مہمان خصوصی شریک رہے معروف عالم دین اور آل انڈیا مسلم پرسنل لاءبورڈ کے رکن مولانا سجاد نعمانی نے اپنے خطاب میں کہا کہ پاپولرفرنٹ ایک ایسی تنظیم ہے جس نے ملک کے سماجی و سیاسی حقائق کو محسوس کیا ہے اور پاپولر فرنٹ محروم طبقات کو با اختیار بنانے کے لیے ملک کے طول وعرض میں دن رات کام کررہی ہے۔ اس طرح کی سماجی تنظیم کو دہشت گردی سے جوڑنا قابل مذمت ہے۔ پاپولرفرنٹ کا کوئی بھی رکن کھبی بھی ملک مخالف سرگرمیوںمیں ملوث نہیں ہوسکتا ہے۔ممبئی ہائی کورٹ کے سابق جج جسٹس کولسے پاٹل نے اپنے خطاب میں کہا کہ وقت کا تقاضا ہے کہ ملک کے دشمن آرایس ایس کے خلاف مزاحمت کرنے کے لیے مسلمانوں ، دلتوں اور قبائیلیوں کا متحد ہونا ضروری ہے۔ ملک کی اکثریت والے یہ طبقات اگر متحد ہوجائیں تو آر ایس ایس کو مکمل طور پر مات دے سکتے ہیں۔ اس موقع پر تیجس کے ایڈیٹراور سیاسی مبصراین پی چیکوٹی، آل انڈیا امامس کونسل کے صدر مولانا محفوظ الرحمن سمیت دیگر کئی مقررین نے خطاب کیا۔ اسی طرح 7اکتوبر کو پاپولر فرنٹ تمل ناڈو کے ریاستی صدر ایم محمد اسماعیل کی صدارت میں مدورائی اور 8اکتوبر کو چنئی میں بھی پاپولرفرنٹ آف انڈیا کی جانب سے عظیم الشان عوامی کانفرنس کا انعقاد کیا گیا جس پاپولرفرنٹ آف انڈیا کے قومی جنرل سکریٹری ایم محمد علی جناح، سوشیل ڈیموکر یٹک پارٹی آف انڈیا کے قومی صدر اے سعید ،نیشنل ویمنس فرنٹ کی قومی صدر ایس فاطمہ عالمہ،ایس ڈی پی آئی تمل ناڈو ریاستی صدر دہلان باقوی، پاپولرفرنٹ کرناٹک ریاستی صدر محمد ثاقب اور کئی سیاسی و سماجی تنظیموں کے لیڈران شریک رہے۔
اس عوامی کانفرنس خواتین سمیت میں ہزاروں کی تعداد میں کارکنان اور عوام شریک رہے۔ پاپولرفرنٹ آف انڈیا کی جانب سے جاری اس عوامی مہم کے حصے کے طور پر 15اکتوبر کو بنگلور( کرناٹک ) میں، 21اکتوبر کو جگتیال ( تلنگانہ ) میں،22اکتوبر کو کرنول ( آندھرا پردیش )اورتاﺅبی ( منی پور ) میں، 27اکتوبر کو اورنگ آباد ( مہاراشٹرا ) میں، 28اکتوبر کو پورنیہ( بہار) میں، 29اکتوبر کو ( گوا ) میں 29اکتوبر کو گوہاٹی ( آسام ) میں، 29اکتوبر کو جئے پور ( راجستھان ) میں 30اکتوبر کو کولکاتہ ( مغربی بنگال ) میں اور 5نومبر2017کو نئی دہلی میں عوامی کانفرنس کا انعقاد کیا جارہا ہے۔