’جیسا کرو گے ویسا بھرو گے‘ ترکی نے امریکیوں کو ویزے روک دیے

واشنگٹن/انقرہ،۹اکتوبر(پی ایس آئی ) امریکہ اور ترکی کے درمیان سفارتی تنازع شد ت اختیار کر گیا ہے اور دونوں ملکوں نے ایک دوسرے کے لیے اپنی بیشتر ویزا سروسز معطل کر دی ہیں۔واشنگٹن میں ترک سفارت خانے نے کہا کہ اسے مشن اور عملے کی سلامتی کے لیے امر یکی حکومت کے عزم کا ازسرِ نو جائز ہ لینے کی ضر ورت ہے۔ادھر ترکی نے اتوار کے روز ایک بیا ن میں کہا ہے کہ اس نے امر یکیوں کے لیے اپنی ویزا سروسز معطل کردی ہیں۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ اقدام امریکی اقدام کا جواب ہے ۔ اس سے پہلے ت±رک حکام نے استنبول میں امر یکی قونصل خانے کے ایک اہلکار کو گذشتہ برس تر کی میں ہونے والی ناکام بغاوت کے مبینہ سر غنہ فتح اللہ گولن کے ساتھ روابط کے الزام میں حراست میں لے لیا تھا۔امریکی حکومت نے اس اقدام کو بے بنیاد اور دوطرفہ تعلقات کے لیے نقصان دہ قرار دیا تھا۔ترکی کے سرکاری خبر رساں ادارے کے مطابق یہ اہلکار ترک شہری تھا ۔اتوار کو ایک بیان میں واشنگٹن میں ترک سفا رت خانے نے کہا:’حالیہ واقعات نے تر ک حکومت کو مجبو ر کر دیا ہے کہ وہ ترک مشن اور عملے کی سلا متی کے بارے امریکی حکومت کے عزم کا ازسرِ نو جائزہ لے‘۔ اس جائزے کے دوران ہمار ے سفارتی اور قونصلر مشنز کے اندر آنے وا لے لوگوں کی تعداد کم کرنے کے لیے ہم نے فو ری طور پر امریکہ میں اپنے سفارتی اور کونسلر مرا کز میں امریکی شہر یوں کے لیے تمام ویزا سرو سز معطل کر دی ہیں ۔’ترک حکومت کا بیان عین وہی ہے جو اس سے پہلے امریکہ نے جاری کیا تھا، صرف ملک کا نام بدل دیا گیا ہے۔امریکی مشن نے کہا تھا کہ اس نے ترکی میں واقع تمام سفارتی مراکز میں نان امیگرینٹ ویزا سروسز معطل کر دی ہیں ۔ ‘ترک حکومت کئی مہینوں سے واشنگٹن پر دباو¿ ڈال رہی ہے کہ وہ امریکہ میں مقیم مذہبی رہنما فتح اللہ گولن کو ترکی کے حوالے کر دے، جن پر الزام ہے کہ انھوں نے جولائی 2016 میں ترک حکومت کا تختہ الٹنے کی منصوبہ بندی کی تھی۔