سردار پٹیل نہ ہوتے تو ملک کا نقشہ کچھ اور ہوتا:نتیش

پٹنہ 31 اکتوبر (تاثیر بیورو): وزیراعلیٰ نتیش کمار نے کہا ہے کہ سردار پٹیل اگر وزیراعظم ہوتے تو آج ملک کا حال کچھ اور ہوتا۔ لیکن مہاتما گاندھی نے پنڈت جواہر لال نہرو کو اپنا جانشیں قرار دیا۔ نہرو نے اپنے طریقے سے ملک کو چلایا۔ لیکن باپو کا جو نظریہ تھا کہ کس طرح کا بھارت بنے، سب نے اسے نظر انداز کردیا۔ باپو غیر مرتکز ترقی کے حامل تھے۔ آزادی کے 70سال بعد بھی ملک مسائل سے گھرا ہوا ہے، غریب پریشان ہیں، گاندھی کے نظریات کو اگر اپنایا گیا ہوتا تو بھارت آج ایک مثالی ملک ہوتا۔ پٹنہ کے شری کرشن میموریل ہال میں جنتا دل کسان سیل کی طرف سے منعقد پٹیل جینتی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ سردار پٹیل نہیں ہوتے تو ملک ٹکڑوں میں بنٹا دکھائی دیتا۔ سبھی ریاستوں کو ایک کرنا بڑی بات تھی۔ باپو کی قیادت میں جو تحریک چلی اس سے ملک کو آزادی تو ملی لیکن ملک کا موجودہ نقشہ سردار پٹیل کی دین ہے۔ ہم لوگوں نے گاندھی کے نظریات کو شروع سے ہی اپنایا ،انصاف کے ساتھ ترقی کا نعرہ دے کر سماج کے ہرطبقے اور علاقے کیلئے یکساں طور پر کام کیا۔ صحت ،تعلیم اور بنیادی ڈھانچہ سمیت ہر علاقے کےلئے جو بھی اسکیم چلائی گئی ان میں اس اصول کا خیال رکھا گیا کہ فائدہ سب کو حاصل ہو۔ ہر اسکیم میں سب کو شامل کیا گیا، سائیکل یوجنا ہو یا پوشاک یوجنا ،لیکن 70 برسوں سے ملک جس راستے پر ہے اس کا اثر تو رہے گا ہی ،بہار کو بہت کچھ بھگتنا پڑا ہے، اس کے باوجود بہار کے لوگوں نے بہتر کیا ہے۔ خواہ نوکری کیلئے مقابلہ ہو یا داخلے کا معاملہ ہو،زیادہ سے زیادہ تعداد میں بہار کے نوجوان ہی آگے دکھائی دیتے ہےں۔ محنت کے معاملے میں تو کچھ کہنا ہی نہیں ہے۔ بہار کے لوگوں کے بغیر ہریانہ، پنجاب یا دہلی کاکام نہیں چلے گا۔