سودیشی جاگرن منچ کی دیسی اشیا کی خرید کیلئے مہم کی شروعات

نئی دہلی29اکتوبر(پریس ریلیز)سودیشی جاگرن منچ کے ذریعہ منعقدہ اجلاس رام لیلا میں کامیابی کے ساتھ اختتام پذیر ہوا۔ ملک بھر سے دس ہزار کے قریب مجمع میں تمام مذاہب اور ملک کے رہنما قائدین نے شرکت کرتے ہوئے پروگرام میں اپنے خیالات سے لوگوں کو محظوظ کیا۔ پروگرا م میں جناب اندریش کمار، گریش جویال ، ظہیر خان اور مولانا محمد اظہر علی مدنی نے شرکت کرتے ہوئے پروگرام سے خطاب کیا۔ سودیشی جاگرن منچ کی جانب سے منعقدہ اس پروگرام میں ملک میں بنی ہوئی فائدہ مند اشیا جیسے دودھ دہی اور گھی جیسی چیزوں کو اپنانے اور غیر ملک میں بنی مضر اشیا جیسے کوک ، پیپسی اور پذا وغیرہ سے خود کو اور اپنے کنبہ کو بچائیں گے۔ ان باتوں کی جانکاری مسلم راشٹریہ منچ کے قومی تنظیمی کنوینر جناب گریش جویال نے کیا دی۔ جناب گریش جویال نے بتایا کہ غیر ملکی اشیا کی خریدو فروخت پر پابندی لگانے اور ملک بھر کے عوام کو بیدارکرنے اور خاص طور سے چینی اشیا کا بائیکاٹ کرنے کیلئے اس پروگرام کا انعقاد کیا گیا۔ دیکھنے میں یہ آتا ہے کہ ہندستان سے کمائے ہوئے پیسوں سے چین پاکستان کی مدد کرتا ہے جو سیدھے پاکستانی دہشت گردوں کے ہاتھوں جاتا ہے اور انہی پیسوں سے بھارت میں دراندازی کے معاملات انجام دئے جاتے ہیں۔ تبت میں چین کے طالمانہ رویہ اور پورے ایشیا کو بنجر بنانے کے پیچھے چین کے ہاتھ ہونے کی ہر کوئی مزاحمت برداشت کر رہا ہے۔ جس مقدار میں تبت میں پانی کا ذخیرہ دستیاب ہے اگر اس کی بہتر دیکھ بھال نہ کی گئی تو پورہ ایشیا خصوصا ہندستان اوراس کی سرزمین بنجر بن جائیں گی۔ لہذا چین کے کالے کرتوتوں کو عوام اور دنیا کے سامنے اجاگر کرنے کی سخت سے سخت ضرورت ہے۔ گریش جویال نے بتایا کہ معزز رہنما مسلم راشٹریہ منچ اندریش کمار نے بیرون ممالک تیار شدہ اشیا کو طلاق دینے کی اپیل کی ہے۔ جناب اندریش کمار نے مزید اپنے خطاب میں کہا کہ ہمیں اپنی غلطیوں کو سدھارنے میں اس بات کی تصحیح بھی کرنی ہوگی کہ خصوصا چینی اشیا کے خرید وفروخت پر پابند ی لگانی ہوگی۔ جس دن ہم چین میں بنی ہوئی اشیا کی خریدوفروخت کو ختم کر دیں گے اس دن چینی ارتھ ویاوستھا ڈگمگا جائے گی۔ لہذا ضرور ت اس بات کی ہے کہ ہم چینی اور تمام بیرون ملک میں بنی ہوئی اشیا کا بائیکاٹ کریں تاکہ سودیشی بنائی گئی چیزوں کو فروغ ملے۔ سودیشی چیزوں کی خرید وفروخت میں برکت بھی ہے اور حکمت بھی۔ برکت اس لئے کہ ملک کا پیسا ملک میں ہی رہے گا اور حکمت اس لئے کہ ہمارے ملک کے غریب اور مزدور افراد کو روز گار ملے اور اپنے ملک کی ارتھ ویاوستھا ترقی پذ یر ہوگی۔ مسلم راشٹریہ منچ نے حمایتی تنظیموں کے طور پر شرکت کرتے ہوئے پروگرام کو کامیاب بنانے میں پوری زور آزمائی کی اور نتیجہ کے طور پر پروگرام ابتدا تا آخر کامیاب رہا ہے۔ پروگرام کے دیگر شرکاءنے سودیشی چیزوں کو اپنانے پر زور دیتے ہوئے بھارت میں بنائی گئی اشیا کو فروغ دینے اور ملک کے نوجوان سمیت یہاں کے ہنر مندوں کی بھی حوصلہ افزائی ہوگی۔ جناب گریش جویا ل نے ملک بھر سے آئے ہوئے مہمانوں کا شکر یہ ادا کیا اور امید ظاہر کی کہ تمام ملک بھر سے آئے ہوئے مہمان اپنے اپنے یہاں جا کر اس بات کے اشتہار میں سودیشی جاگرن منچ کی محنت کو فروغ دیں گے ہمارا مقصد ہے کہ غیر ملکی مضر اشیا کو ملک سے باہر نکال پھینکیں اور بھارت میں بنائی چیزوں کو فروغ دیا جائے۔