نئی نسل کو سردارپٹیل سے متعارف نہیں کرایا گیا:مودی

نئی دہلی، 31 اکتوبر (یو این آئی) وزیر اعظم نریندر مودی نے آج کہا کہ ملک کو ایک دھاگے میں پرونے والے مرد آہن سردار ولبھ بھائی پٹیل کو نئی نسل سے واقف نہیں کرایا گیا اور ان کے نام کو تاریخ سے مٹانے کی کوشش کی گئی۔مسٹر مودی نے ملک کے پہلے وزیر داخلہ سردار پٹیل کی 142 ویں یوم پیدائش کے موقع پر آج یہاں منعقد ‘ایکتا دیوس’کے موقع پر یہ باتیں کہیں۔ انہوں نے وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ، دیگر مرکزی وزرا اور کھیل کی دنیا کی چند بڑی شخصیات کی موجودگی میں نیشنل اسٹیڈیم سے انڈیا گیٹ تک ایکتادوڑ کو جھنڈی دکھا کر روانہ کیا۔مسٹر مودی نے وہاں موجود لوگوں کو ملک کے اتحاد و استحکام کو بنائے رکھنے اور اس سے سرموانحراف نہ کرنے کا حلف دلایا۔ وزیراعظم نے کہا کہ سردار پٹیل نے پہلے ملک کی آزادی کے لئے اور بعد میں متفرق ریاستوں اور اندرونی تنازعات سے برسرپیکار ملک کو ایک دھاگے میں پرونے کے لئے اپنی زندگی وقف کردی تھی۔ انہوں نے اپنی دور اندیشی،قابلیت اور سفارتی لیاقت سے 500 سے زائد ریاستوں کو ہندوستان میں شامل کر کے عالمی سطح پر ہندوستان کو ایک مضبوط قوم کے طور پر کھڑا کیا۔کسی کا نام لئے بغیر مسٹر مودی نے کہا کہ سردار پٹیل کو نئی نسل سے متعارف نہیں کرایا گیا۔ ان کے نام کوتاریخ سے مٹانے یا کم کرنے کی کوشش کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ لیکن سردار پٹیل ایسی ھستی تھی کہ حکومت یا کوئی سیاسی جماعت انہیں منظور کرے یا نہ کرے وہ ملک کی نوجوان نسل کے ذہنوں میں مکمل طور پر براجمان ہیں اور نوجوان انہیں تاریخ سے غائب نہیں ہونے دیں گے ۔وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ موجودہ حکومت نے اقتدار میں آنے کے بعد مسٹر پٹیل کی خدمات سے نوجوان نسل کو واقف کرانے کے لئے ان کی جینتی پر ‘ایکتادوڑ’کا انعقاد شروع کیا ہے اور نوجوان نسل اس مہم میں بڑھ -چڑھ کر حصہ لے رہی ہے ۔ ملک کے پہلے صدر راجندر پرساد کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا، ”سابق صدر نے مسٹر پٹیل کو فراموش کر دیئے جانے کے سلسلے میں ایک بار افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ سردار پٹیل نے اپنی لیاقت و قابلیت سے ملک کومتحد کیا تھا لیکن ہم نے انہیں فراموش کردیا۔”مسٹر مودی نے کہا کہ راجندر بابو کی روح آج طمانیت محسوس کر رہی ہوگی کہ سردار پٹیل کی تعلیمات و خدمات کو ملک کے نوجوانوں نے اپنے ذہنوں میں محفوظ کر رکھی ہے اور وہ ہمیشہ ان کی حوصلہ افزائی کریں گے ۔ وزیر اعظم نے تنوع میں اتحاد کو ملک کی سب سے بڑی طاقت قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہر شہری کو اس مشترکہ وراثت کو صرف الفاظ تک محدود نہ رکھ کر اپنی زندگی میں شامل کرتے ہوئے ملک کی تعمیر کا عزم کرنا چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان نے دنیا کی ہر روایات کو قبول کیا ہے اور اس چیز کو ہم نے اپنے ثقافتی ورثہ سے سیکھا ہے ۔ انہوں نے کہا، “آج جب الگ الگ مکتبہ فکر میں پرورش پانے والے لوگ ایک دوسرے کی جان لینے پر آمادہ ہیں ایسے حالات میں ہمیں اتحاد میں تنوع کا درس دینا چاہئے اور اسے اپنی نئی طاقت بنانی چاہئے کیوں کہ تکثیریت میں یک رنگی ہی ہماری شناخت ہے ۔ اتحاد کے منتر کو ملک میں گونجتے رہنا ضروری ہے اور سواسو کروڑ لوگوں کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ ملک کو بکھرنے نہ دیں اور اس کی سالمیت پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہ کریں۔