گوہاٹی، 09 اکتوبر (یو این آئی) کامیابی کے رتھ پر سوار وراٹ سینا آسٹریلیا کے خلاف یہاں برساپارا اسٹیڈیم میں منگل کو ہونے والے دوسرے ٹوئنٹ¸ 20میچ میں جیت کے ساتھ سیریز پر قبضے کے ارادے سے اترے گی۔ ہندستان نے رانچی میں بارش سے متاثرہ میچ میں ڈک ورتھ لوئس ضابطے کے تحت تین گیند باقی رہتے نو وکٹ سے جیت درج کی تھی ۔ میزبان ٹیم سیریز میں برتری حاصل کرنے کے بعد دوسرے میچ میں جیت درج کرکے سریز پر قبضہ کرنے کا ارادہ رکھتی ہے ۔ دوسری جانب، آسٹریلیا کے لئے یہ میچ آر پار کی جنگ بن گیا ہے ۔ اگر وہ اس میچ میں ہارا تو اسے ہندستان میں مسلسل دوسری سریز میں شکست کی شرمندگی کا سامنا کرنا پڑے گا ۔آسٹریلیا نے اس سے قبل ون ڈے سیریز 1۔4 سے گنوائی تھی ۔ آسٹریلیا کی پوری کوشش ہو گی کہ وہ اس میچ میں جیت حاصل کرکے سریز کے نتیجے کو فیصلہ کن میچ تک لے جانا چاہے گا ۔ رانچی کے میچ میں آسٹریلیاکی صورت حال ون ڈے سیریز کے مانند ہی رہی۔ جہاں اس کے بلے بازوں کے ناقص کارکردگی کا سلسلہ جاری رہا۔ آسٹریلیا کے مستقل کپتان اسٹیو اسمتھ زخمی ہونے کے سبب اس سیریز سے پوری طرح باہر ہوگئے ہیں اور ان کی جگہ پر جارحانہ سلامی بلے باز ڈیوڈ وارنر قیادت کی ذمہ داریاں نبھارہے ہیں۔ تاہم وہ اپنے کھلاڑیوں کو پوری طرح ترغیب نہیں دے پارہے ہیں۔ اس میچ میں وارنر کا وکٹ جلدہی گرا تھا جس کے بعد کھلاڑیوں کے آ¶ٹ ہونے کا سلسلہ مسلسل جاری رہا۔ اب تک کے مقابلوں میں آسٹریلیائی بلے باز ہندوستان کے تیز گیندبازوں اور اسپنروں کا توڑ تلاش نہیں کرپارہے ہیں جس کی وجہ سے ٹیم بڑا اسکور بنانے میں ناکام ہے ۔علاوہ ازیں ہدف کا تعاقب کرنے میں اسے پریشانی کا سامنا ہے ۔ آسٹریلیا کو اگر سیریز میں واپسی کرنی ہے تو اسے ہندوستانی تیز گیند باز بھونیشور کمار اور جسپریت بمبراہ کے ساتھ ساتھ اسپنر یوجویندر چہل اور کلدیپ یادو کا توڑ تلاش کرنا ہوگا۔ ہندوستانی ٹیم انتظامیہ کی جانب سے اس میچ میں حتمی الیون میں کسی تبدیلی کی توقع نہیں ہے ۔ سیریز میں 0۔2 کی ناقابل تسخیر برتری بنانے کی کوشش میں ہندوستانی ٹیم انتظامیہ کسی طرح کا تجربہ نہیں کرنا چاہے گی۔ ہندوستانی ٹیم انتظامیہ نے ون ڈے سیریز میں بھی 0۔3 کی ناقابل تسخیر برتری حاصل کرنے کے بعد بھونیشور کمار ، چہل اور کلدیپ کو ریسٹ دیا تھا۔ گواہاٹی میں تجربہ جیسی کوئی صورت حال نہیں ہوگی۔ کیونکہ رانچی میں بارش کی وجہ سے ہندوستانی بلے بازوں کو موقع نہیں مل پایا تھا۔ ہندوستان چھ اوور میں 48 رن کا نشانہ ملا تھا، جو اس نے پانچ اعشاریہ تین اوور میں روہت شرما کا وکٹ گنوانے کے بعد حاصل کرلیا تھا۔ سلامی بلے باز شیکھر دھون اور کپتان وراٹ کوہلی نے ہندوستان کو آسانی سے جیت کی منزل تک پہنچا دیا تھا۔ ٹیم میں شیکھر دھون کی واپسی خوشگوار رہی، شیکھر ذاتی اسباب سے پانچ میچوں کی ون ڈے سیریز سے باہر رہے تھے ۔ وراٹ کوہلی اپنے دونوں نوجوان اسپنروں سے بہت زیادہ متاثر دکھائی دیتے ہیں۔ کپتان نے اپنے اسپن گیند بازوں کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ اگر آپ کلائی کا استعمال کرنے والے گیندبازوں کو موقع دیں اور ان پر اعتماد دکھائیں تو آپ کو یقینی جیت حاصل ہوسکتی ہے ۔ ممکن ہے کہ کسی ایک دو میچ میں وکٹ نہ ملے یا گیند باز مہنگے ثابت ہوں۔ لیکن اگلے چار پانچ میچوں میں وہ آپ کو جیت دلاسکتے ہیں۔ چائنا مین گیند باز کلدیپ یادو نے سولہ رن پر دو وکٹ لئے تھے ۔ ان کی شاندار کارکردگی پر انہیں مین آف دی میچ کا اعزاز دیا گیا تھا۔ ٹی۔20 انٹرنیشنل میچ میں کلدیپ کا یہ پہلا اعزاز تھا۔ تیز بازوں سے متعلق وراٹ نے کہا کہ بھونیشور اور بمبراہ ون ڈے میچوں کے بہترین گیندباز ہیں۔ درست یارکر اور سلور گیندیں پھینکنے کے لئے آپ کے اندر صلاحیت ہونی چاہئے ۔ لیکن اس کے ساتھ ساتھ اعصابی قوت بھی ضروری ہے ۔ وہیں آسٹریلیائی کپتان ڈیوڈ وارنر نے کہا کہ ہم اگلے میچوں میں اپنی بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے کی کوشش کریں گے ۔ حالانکہ اس میچ میں ہم 120 رن پر آ¶ٹ ہوگئے تھے ۔ انہوں نے اپنے گیندبازوں کی تعریف کی۔ گیندبازوںنے کچھ ٹھیک کارکردگی دکھائی۔ تاہم مجموعی طور پر ہم نے جیت کے قابل کارکردگی نہیں کی۔