ہندوتوا ایجنڈہ کا جواب دینے کےلئے سیکولر طاقتیں متحد ہوں :پرکاش کرات

وجے واڑہ ۔ 8اکتوبر (یواین آئی ) سی پی ایم کے پولت بیورو رکن پرکاش کرات نے الزام لگایا ہے کہ زمینی سطح سے ہندوتوا کی نئی جارحیت ابھررہی ہے ۔ انہوں نے بی جے پی کے ہندوتوا ایجنڈہ کا جواب دینے کے لئے تمام سیکولر طاقتوں کی مشترکہ جدوجہد پر زور دیا۔انہوں نے پارٹی کے لیڈر آنجہانی موتوری ہنمنتا راو کی صدی تقاریب کے موقع پر سی پی ایم کی جانب سے ”نئی آزادانہ پالیسیاں ‘ جارحیت ‘ فرقہ وارانہ پالیسیاں /متبادلات ” کے موضوع پرآندھراپردیش کے وجئے واڑہ میں منعقدہ پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی نئی آزادانہ پالیسیوں اور فرقہ واریت کو اختیار کررہی ہے تاکہ سیاسی طور پر فائدہ حاصل کیا جاسکے ۔ نئی آزادانہ پالیسیوں کے پس منظر میں فرقہ پرست طاقتوں نے اقتدار پر قبضہ کی سطح میں اضافہ کیا ہے ۔آر ایس ایس اور ہندوتوا طاقتوں کی مدد سے نچلی سطح سے جابریت میں اضافہ کیا جارہا ہے ۔ فرقہ پرست طاقتوں کا کس طرح جواب دیا جائے یہ جمہوری طاقتوں کے لئے ایک چیلنج ہے ۔ انہوں نے کہا ” وزیراعظم نریندر مودی نئی آزادانہ پالیسیوں میں مزید جارحیت دکھارہے ہیں۔انہوں نے جارحانہ نجی کاری کو اختیار کیا ہے ۔ریلویز ‘ دفاع ‘ بینکنگ ‘ کوئلہ اور کانکنی کے شعبوں میں مرحلہ وار انداز میں نجی کاری کی جارہی ہے ۔” پارٹی کے سابق جنرل سکریٹری نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پارلیمنٹ کے رول کو کم کیا گیا ہے کیوں کہ پارلیمنٹ کی منظوری کے بغیر کئی کام سرکاری افسروں نے کئے ہیں۔مسٹر کرت نے الزام لگایا کہ نجی کاری صنعت اور خدمات کے شعبہ تک محدود نہیں ہے ثانوی تعلیم ‘ اسکولی تعلیم اور صحت کی خدمات کی بھی نجی کاری کی جارہی ہے ۔ ان کو نجی عوامی شراکت داری کے طریقہ کار کے ذریعہ چلایا جائے گا۔سی پی ایم لیڈر نے نشاندہی کی کہ حکومتوں کی مخالف کسان پالیسیوں کے خلاف مہاراشٹرا ‘ راجستھان اور مدھیہ پردیش کی بی جے پی زیر قیادت ریاستوں میں کسانوں نے بڑے پیمانے پر جدوجہد کا آغاز کیا ہے جو این ڈی اے زیر قیادت مرکز کی حکومت کے خلاف عوام کی بڑھتی مخالفت کی طرف اشارہ ہے ۔ کرت نے اس احساس کا اظہار کیا کہ نئی آزادانہ معاشی پالیسیوں کو تباہی کا سامنا ہے ۔نئی آزادانہ معاشی پالیسیاں 2007-08 کے مالیاتی بحران سے نمٹنے میں ہی ناکام ہوگئی ہیں۔ درحقیقت مغرب کے بعض لیڈروں نے یہ دعویٰ کیا ہے کہ نئی آزادانہ پالیسیاں مردہ ہوگئی ہیں۔ نئی آزادانہ معیشت کے قیام پر تضادات سامنے آرہے ہیں کیوں کہ اسے مختلف طریقوں سے نمایاں کیا گیا ہے ۔یہ کہتے ہوئے کہ بی جے پی کے فرقہ وارانہ ایجنڈہ کے متبادل کے طور پر ایک جامع پروگرام کا آغاز کرنا چاہئے ‘ کرت نے کہا کہ ہندوتوا طاقتوں اور ان کے ایجنڈہ کا جواب دینے کے لئے تمام جماعتوں کو مل کر اتحاد بناتے ہوئے جدوجہد کرنے کی ضرورت ہے ۔انہوں نے کہا کہ مرکز کی نجی کاری کی مہم کی مخالفت کرتے ہوئے 9تا 11نومبر نئی دہلی میں پارلیمنٹ کا محاصرہ کرنے کی تین روزہ بڑے پیمانے پر احتجاج کیا جائیگا۔ آنے والے دنو ں میں ملک بھر میں احتجاج میں شدت پیدا کی جائے گی ۔ انہو ں نے اس جدوجہد میں شامل ہونے تمام ہم خیال تنظیموں سے اپیل کی۔