سہسرام میں پولس اورعوام کے درمیان شدید جھڑپ ، درجنوں زخمی   

Taasir Urdu News | Uploaded on 02-OCTOBER-2017

سہسرام ،2 اکتوبر( نمائندہ ) ایک ہی ساتھ ختم ہورہے دسہر ہ اور محرم میں نکلنے والے جلوس نے عام لوگوں کی زندگی کو جھک جھوڑ دیا ہے۔ بات بات پر پیدا ہونے والے چھوٹے موٹے تنازعہ بڑے ہنگامہ کی شکل لے رہے ہیں۔ روہتاس ضلع کے نوکھا بلاک ہیڈ کوارٹر میں اتوار کی شام مورتیوں کے وسرجن جلوس کے دوران ایک نوجوان پر ہوئے حملے کو لے کر تھوڑی دیر کے لئے ماحول گرما گیا ۔وقت پر اعلیٰ افسران کی مداخلت سے حالات قابو میں آئے۔ لیکن نوجوان کی پٹائی کے معاملہ میں کارروائی کو لے کر سموار کو تھانہ میں اکٹھا ہوئے لوگوں کی بھیڑ یکا یک بے قابو ہوگئی۔ جم کر ہوئی سنگ باری میں نوکھا کی پولس انسپکٹر کملیشور پرساد ، ایس آئی دیا نند جھا ، منشی لال موہن سنگھ سمیت درجن بھر پولس ملازمین زخمی ہوگئے۔ پولس کی جوابی کارروائی میں بھیڑ کے درمیان سے درجنوں لوگ زخمی ہوئے ۔اسی بیچ بھیڑ نے تھانہ کے پاس واقع سبزی منڈی کی چار پانچ دکانوں کو پھونک ڈالا ۔ آگ کی زد میں بازار کی کچھ دیگر دکانیں بھی آئی ہیں ۔ اطلاع پر پہنچے ڈی ایم انیمیش پراشر اور ایس پی مانو جیت سنگھ ڈھلو کے ساتھ آئے اضافی پولس دستہ نے شرارتی عناصر کی دھڑ پکڑ کے لئے مہم چلایا۔ جو ابھی تک جاری ہے۔ اس درمیان افواہ کو روکنے کے لئے نوکھا میں انٹرنیٹ خدمات بند کر دی گئی ہیں۔ سینئر پولس افسر نے بتایا کہ اب تک 20 لوگوں کو پکڑا جاسکا ہے ۔ دیگر شرارتی عناصر کی پہچان کر انہیں ڈھونڈنے کے لئے مہم چلائی گئی ہے۔ لوگوں کی مانیں تو پہلے سے پر امن رہنے والے نوکھا بازار میں اس بار ایک ساتھ پڑے دو تہواروں میں مقامی پولس کی کارکردگی پر شروع سے ہی سوال اٹھ رہے تھے ۔کل شام سجاوٹ کے سامان سمیٹنے گئے راج کمار پاسوان نام کے ایک نوجوان کی وہاں کے ایک دکاندار سے نوک جھونک ہوگئی جس پر دکاندار نے راج کمار کو زخمی کردیا ۔ملزم کے خلاف کل ہی شکایت درج کرائی گئی تھی۔ پر پولس نے کوئی کارروائی نہیں کی۔ اگر پولس کل ہی حرکت میں آگئی ہوتی تو آج لو گ تھانہ پر آتے ہی نہیں ۔اس معاملہ میں ایس پی نے کہا کہ حالات کو پوری طرح سے قابو میں کرلیاگیا ہے۔ ہر طرف کی شکایتوں کو سنجیدگی سے لیاگیا ہے۔ اس میں قصورواروں کو بخشا نہیں جائے گا ۔ چاہے وہ پولس ہی کیوں نہ ہو۔