دو بچوں کی حادثاتی موت کے خلاف احتجاج ، پتلا نذر آتش

Taasir Urdu News | Uploaded on 07-OCTOBER-2017

رکسول، 7 اکتوبر ( نمائندہ ) جمعہ کی دیر شام تیل ٹینک کی ٹھوکر سے ہوئے دو بچوں کی موت کے بعد شہر کے لوگوں نے پہلے تو جم کر اپنا غصہ انتظامیہ کے خلاف نکالا تو ہفتہ کے دن نوجوان تعاون ٹیم نے انتظامیہ کا پتلا دہن کر اور آل انڈیا ودھارتھی پریشد نے انسپکٹر کو میمو سونپ کر اپنے احتجاج کا اظہار کیا۔ نوجوان تعاون پارٹی کے ارکان نے ایک احتجاجی مارچ نکالا جس میں مین راستہ سے ہوتے ہوئے بینک روڈ، پٹیل پتھ، پوسٹ آفس روڈ ہوتے ہوئے سوریہ مندر کے پاس پہنچا۔ جہاں ایک احتجاجی اجتماع منعقد کیا گیا۔ ریلی سے خطاب کرتے ہوئے پارٹی کے صدر سلیم کمار نے کہا کہ انتظامی ناکامیوں سے لوگوں کی زندگی ختم ہو رہی ہے۔ پولس افسروں کے پاس وصولی کے علاوہ کوئی کام نہیں رہ گیا ہے۔ مین راستہ پر ٹرکوں کی دو لائن، تین لائن لگوکر رکسول پولس پیسے کی وصولی کر رہی ہے۔ جنرل سیکرٹری سنتوش کمار نے کہا کہ ویو ٹاور کے پاس موٹی رقم لے کر مارکیٹ میں گاڑیوں کو بھیجا جاتا ہے۔ جس سے رکسول کے لوگوں کی زندگی جہنم ہو گئی ہے۔ پارٹی کے ارکان نے شہر کے جام کو جلد ختم کرنے کا مطالبہ کی نہیں تو دوسری صورت میں انتظامیہ کو لوگوں کا غصہ کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ موقع پر ہرشت رینیار ،آشیش سنہا، دیپک کمار سنہا، انیکیت پال، راج ورما، امیت کیسری سمیت درجنوں اراکین موجود تھے۔ وہیں آل انڈیا ودھارتھی پریشد کے ارکان نے رکسول انسپکٹر اگرناتھ جھا کو ایک میمو سونپ کر کہا ہے کہ رکسول میں جام کا مسئلہ ہرروز بڑھتی جا رہی ہے۔ سڑک پر موت کا کھیل چل رہا ہے۔ جس میں کچھ انتظامی لوگ شامل ہے۔ ارکان نے کہا کہ شہر میں تجاوزات کے مسائل لیکن اس کے کچھ بھی نہیں کیا جا رہا ہے۔ اگر مسئلہ حل نہیں ہوا تو ودھارتھی پریشد کے کارکن بھوک ہڑتال کریں گے۔ میمو سونپنے والو میں کملیش کمار، انکت کمار، سورج کمار، منیش کمار، وکاس کمار، کرن کمار، سنیل کمار، روی کمار، ٹنٹن کمار سمیت دیگر موجود تھے۔