بھارتیہ مزدور سنگھ نے بھی مرکز کی اقتصادی پالیسیوں کی تنقید کی

ناگپور / پونے ، 8 اکتوبر (یو این آئی) راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) سے منسلک بھارتیہ مزدور سنگھ (بی ایم ایس) نے مرکز کی مودی حکومت کے مختلف محکموں پر سخت تنقید کی ہے اور ان کو ملک کی زمینی حقیقت سے ناواقف بتایا ہے ۔ بی ایم ایس کے دو روزہ اجلاس کے اختتام پر قومی جنرل سکریٹری برجیش اپادھیائے نے آج یہاں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے مرکزی حکومت کی سرمایہ کشی پالیسی پر سخت تنقید کی اور حکومت کو مغرب کی اقتصادی پالیسیوں کی پیروی نہ کرنے کی وارننگ دی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت پبلک سیکٹر میں سرمایہ کشی سے ظاہر ہوتا ہے کہ حکومت کی پالیسیاں نجی شعبے کا حجم لے رہی ہیں۔ اس پر فوری طور پر روک لگایا جانا چاہئے ۔مسٹر اپادھیائے نے کہا کہ حکومت کے اقتصادی مشیر کو زمینی حقیقت کا علم ہی نہیں ہے ۔ انہوں نے حکومت کے مشیر کو ہٹا کر زمینی حقیقت سے واقف افراد کو پالیسی سازی میں شامل کرنے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے سب سے زیادہ روزگار دینے والے چھوٹی اور درمیانی صنعتوں کے تحفظ اور حوصلہ افزائی کے لئے خصوصی پیکیج اور گرانٹ دینے کا بھی مطالبہ کیا۔مرکز اور ریاستی حکومت کی مزدور مخالف پالیسیوں کی مخالفت میں بی ایم ایس دیگر مزدور انجمنوں کے ساتھ مل کر 17 نومبر کو جلوس نکال کر پارلیمنٹ ہا¶س تک مظاہرہ کرے گی۔ اس مظاہرہ کا مقصد ملک میں محنت کش طبقے کی اقتصادی مسائل کے حل ڈھونڈنے کے لئے حکومت پر دبا¶ ڈالنا ہے ۔