ہمارا نشانہ کسی بہاری کو علاج کیلئے باہر نہ جانا پڑے:نتیش

پٹنہ 10 اکتوبر (تاثیر بیورو): وزیراعلیٰ نتیش کمار نے کہا ہے کہ ان کانشانہ یہ ہے کہ کسی بہاری کو علاج کیلئے باہر نہ جانا پڑے۔ صحت کے شعبے میں دوسرے مرحلے کی اصلاح اسی مقصد سے شروع کی گئی ہے۔ وزیراعلیٰ آج سی ایم سکریٹریٹ واقع سنواد میں ایک سرکاری تقریب سے خطاب کررہے تھے۔ جس میں انہوں نے صحت سے متعلق 866 کروڑ روپئے کے 113 منصوبوں کا افتتاح اور سنگ بنیاد رکھا۔اس موقع پر وزیراعلیٰ نے کہا کہ صحت خدمات کے شعبے میں تبدیلی کا احساس لوگوں کو ہے۔ 2006میں جہاں بہار کے پرائمری صحت مراکز میں ماہانہ 39 مریض ہی آتے تھے۔ وہیں آج اوسطاََ 10500 مریض آرہے ہیں۔ لوگ اب سرکاری اسپتالوں پر بھرسہ کرنے لگے ہیں۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ صحت شعبے میں لگاتار کام ہونے سے کئی فائدے حاصل ہوئے ہیں۔ روٹین ٹیکہ کاری 16 فیصد سے بڑھ کر 84 فیصد ہوگئی ہے اور ہمارا یہ عہد ہے کہ ٹیکہ کاری کے شعبے میں بہار ٹاپ 5 ریاستوں میں شامل ہو۔ نوزائیدہ بچوں کی اموات میں بھی کمی لانے کیلئے کئی قدم اٹھائے جارہے ہیں۔ نوزائیدہ بچیوں کو علاج کیلئے اسپتال لانے والی آشا کارکنوں کو فی بچہ 500 روپئے دیئے جائیںگے اور بچی کی ماں کو اسپتال میں رہنے کے عوض یومیہ 200 روپئے ملیںگے۔ انہوں نے کہا کہ کم عمری کی شادی کی شکار لڑکیوں میں شرح اموات زیادہ ہے۔ بہار کے سب سے بڑے اسپتال پی ایم سی ایچ کا ذکر کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ اس سے وہ عالمی سطح کے میڈیکل کالج واسپتال بنانا چاہتے ہیں۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ اگر وہاں نئے سرے سے بنیادی ڈھانچے کی تعمیر ہوگی تو جگہ کا کوئی مسئلہ نہیں پیدا ہوگا۔ کچھ برسوں کا منصوبہ بناکر اس پر کام کرنے کی ضرورت ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ بنیادی اہداف کو حاصل کرنے میں کامیاب ہوںگے تو لوگوں کو خوشی ہوگی۔ ہم وہ دن دیکھنا چاہتے ہیںجب بہار کے لوگ اس طرح کے کام سے مطمئن ہوں۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ حکومت ہر میڈیکل کالج میں نرسنگ کالج بھی کھول رہی ہے۔اس موقع پر وزیراعلیٰ کو وزیر صحت منگل پانڈے نے پھولوں کا گلدستہ،شال اور علامتی نشان کے طور پر بدھ کی مورتی پیش کی۔ وزیراعلیٰ نتیش کمار نے اس کیلئے محکمہ صحت کو مبارکباد دی۔