آسٹریلیائی ٹیم کی بس پر حملہ،کھلاڑی محفوظ

گوہاٹی، 11 اکتوبر (یو این آئی) ہندوستان کو آسٹریلیا کے خلاف دوسرا ٹی 20 میچ بری طرح ہارنے کے بعد اس وقت شرمسار ہونا پڑ گیا جب آسٹریلیائی کرکٹ ٹیم کی بس پر کچھ نامعلوم افراد نے پتھر پھینکے جس سے مہمان ٹیم کی بس کی کھڑکیوں کے شیشے ٹوٹ گئے ۔ ہندستان اور آسٹریلیا کے درمیان دوسرا میچ منگل کی رات برساپاڑہ اسٹیڈیم میں کھیلا گیا تھا۔ اس میچ میں ہندستانی ٹیم کو آٹھ وکٹوں سے شکست ہوئی اور تین میچوں کی سیریز 1-1 سے برابر ہوگئی تھی۔ اس میچ کے بعد جب آسٹریلیائی ٹیم اپنے ہوٹل ریڈیسن بلیو واپس لوٹ رہی تھی کہ تبھی کچھ لوگوں نے ان کی بس پر پتھر پھینکے جس سے بس کے دائیں جانب کی کھڑکیوں کے شیشے ٹوٹ گئے ۔ آسٹریلیائی کرکٹر آرون فنچ نے سوشل میڈیا پر اس واقعہ کی سخت مذمت کرتے ہوئے سوشل سائٹ پر ایک تصویر پوسٹ کی جس میں ٹیم کی بس پر ہوئے حملے کے بعد ٹوٹی ہوئی کھڑکی کو بھی دیکھا جا سکتا ہے ۔ انہوں نے تصویر کے ساتھ لکھا ”یہ بہت خوفناک واقعہ تھا ۔ ہم جب اسٹیڈیم سے ہوٹل واپس آرہے تھے تب ٹیم کی بس پر کسی نے پتھر پھینکا جس سے کھڑکی کا شیشہ تک ٹوٹ گیا۔ کرکٹ آسٹریلیا (سی اے ) نے بھی اس واقعہ پرناراضگی کا اظہار کیا ہے ۔ بورڈ نے اپنی ویب سائٹ پر اس واقعہ کا ذکر کرتے ہوئے لکھا ”ہمیں لگتا ہے کہ بس پر پھینکا گیا پتھر گیند کے سائز جتنا بڑا تھا اور وہ بس کے اندر آکر گرا”۔ریاستی سرکار اور وزیراعلی سربانند سونووال نے اس معاملے پر فوری نوٹس لیکر اس بات کو یقینی بنایا کہ سکیورٹی میں رخنہ پڑنے کا کوئی اور واقعہ پیش نہ آئے ۔ سونووال نے اپنے کھیلوں کے وزیر نابا ڈولے ، ریاست کے چیف سکریٹری اور پولیس ڈائریکٹر جنرل کو آسٹریلیائی کھلاڑیوں سے بات کرنے اور ان کی مکمل سلامتی یقینی بنانے کے لئے تعینات کیا ہے ۔ سونووال نے ساتھ ہی چیف سکریٹری کو اس واقعہ کی جانچ کرنے کی ہدایت دی اور پولیس ڈائریکٹر جنرل سے کہا کہ وہ فوراً اس واقعہ کے ذمہ دار لوگوں کو گرفتار کرکے ان پر کارروائی کریں۔ انہوں نے سخت الفاظ میں کہا ”قصورواروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی ”۔ وزیراعلی نے اس واقعہ پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایک شاندار میچ کے بعد یہ واقعہ افسوسناک تھا۔ یہ کچھ شرپسند عناصر کے ذریعہ گوہاٹی کی کھیلوں کے مرکز کے طور پر ابھر رہی شبیہ کو نقصان پہنچانے کی سازش تھی۔ ہم اس واقعہ کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہیں اور اس معاملے کی جانچ کی جارہی ہے ۔ مسٹر سونووال نے ریاست میں بین الاقوامی کھیلوں کے انعقاد کے لئے حفاظتی انتظامات کے سلسلے میں یہاں فیفا عالمی کپ کی اعلی اہلکار روما کھنہ کے اس خط کا بھی ذکر کیا جس میں انہوں نے حفاظتی انتطامات اور دیگر خدمات کی تعریف کی تھی۔ آسام کرکٹ ایسوسی ایشن نے بھی آسٹریلیائی ٹیم کی بس پر پتھر پھینکنے کے واقعہ کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ ایسے اکا دکا واقعات سے ایک شاندار میزبان کے طور پر گوہاٹی کی شبیہ پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔ اس دوران آسٹریلیائی بورڈ نے لکھا ہے کہ وہ اس بات سے مطمئن ہیں کہ خوش قسمتی سے اس حادثے میں بس میں بیٹھے کسی بھی شخص کو کوئی چوٹ نہیں آئی۔ انہوں نے لکھا کہ یہ خوش قسمتی کی بات ہے کہ جس وقت بس پر پتھر پھینکا گیا اس وقت کھڑکی کی جانب والی سیٹ پر کوئی بیٹھا نہیں تھا۔ اس حادثے میں کوئی بھی زخمی نہیں ہوا لیکن اس واقعہ سے سبھی آسٹریلیائی کھلاڑیوں بری طرح ڈر گئے تھے ۔ آسٹریلیائی کرکٹ ٹیم کی بس پر ہونے والے حملے نے سکیورٹی انتظامات پر بھی سوال کھڑے کر دیئے ہیں اور اس سے بین الاقوامی سطح پر ہندوستان کی شبیہ کو بھی نقصان پہنچا ہے ، جہاں بڑے کھیلوں کا انعقاد ہورہا ہے ۔ پولیس نے فی الحال اس واقعہ کی تصدیق نہیں کی ہے لیکن واقعہ کے وقت آس پاس موجود کچھ عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ چند شرپسندعناصر نے بس پر پتھر پھینکا تھا۔ آسٹریلیائی کرکٹ ٹیم کے لئے یہ مسلسل دوسرا موقع ہے جب انہیں اس طرح کے کسی واقعہ کا سامنا کرنا پڑا ہے ۔ ہندوستان دورے سے پانچ ہفتے قبل بنگلہ دیش دورے پر بھی آسٹریلیائی کرکٹ ٹیم دوسرے ٹسٹ کے پہلے دن جب چٹگام کے اسٹیڈیم سے میچ کھیل کر اپنے ہوٹل واپس آ رہی تھی تبھی ان کی بس پر کسی نے پتھر پھینکا تھا۔ اس واقعہ کے بعد آسٹریلیائی ٹیم کی سکیورٹی کافی بڑھادی گئی تھی۔ آسٹریلیائی ٹیم اب جمعہ کو ٹونٹی۔ 20 سیریز کے میچ کے لئے حیدر آباد روانہ ہوگی جس کے ساتھ ہی اس کے ہندوستان دورے کا اختتام بھی ہوجائے گا۔