مالیگاﺅں دھماکہ:میجر رمیش اپادھیائے کی ضمانت کے خلاف جمعیة سپریم کورٹ سے رجو ع ہوگی، گلزار اعظمی

ممبئی11 اکتوبر(پریس ریلیز)مالیگاﺅں ۸۰۰۲ ءبم دھماکہ معاملے کے کلیدی ملز م ریٹائرڈ میجر رمیش اپادھیائے کو ممبئی ہائی کورٹ سے ملی ضما نت کو منسوخ کرانے کے لیئے متاثرین کی نما ئندگی کرنے والی تنظیم جمعیة علماءمہاراشٹر (ارشد مدنی) نے سپریم کورٹ سے رجوع ہونے کا فیصلہ کیا ہے نیز سادھوی پرگیا سنگھ ٹھاکر کو ملی ضمانت کو منسوخ کرانے کے لیئے معاملے کی اگلی سماعت یعنی کے ۱۳ اکتوبر کو عدالت میں عظمی جمعیة کے وکلاءاپنے دلائل پیش کریں گے ، یہ اطلا ع آج یہاں ممبئی میں جمعیة علماءمہاراشٹر قانونی امداد کمیٹی کے سربراہ گلزار اعظمی نے دی۔ اخبا ر نو یسوں کے نام جاری اپنے ایک بیان میں گلزار اعظمی نے کہا کہ گذشتہ دنوں ممبئی ہائی کورٹ کی دو رکنی بینچ کے جسٹس رنجیت مورے اور جسٹس پھا نسلکر جوشی نے ملزم رومیش اپادھیا ئے کو بجائے عدالت میں ملزم کے خلاف موجود ثبوت وشواہد کی روشنی میں ملزم کی ضمانت عرضداشت پر فیصلہ کرنے کے ملزم کو صرف اس بنیاد پر ضمانت پر رہا کیا کہ سپریم کورٹ نے کرنل پروہےت کو مشروط ضمانت پر رہا کیئے جانے کے احکامات جاری کیئے تھے۔گلزار اعظمی نے کہا عموماً دہشت گردانہ معاملات میں پیریٹی یعنی کے یکسانیت و برابری کی بنیاد ملزمین کو ضمانت پر رہا نہیں کیا جاتا لیکن اس معاملے میں ممبئی ہائی کورٹ نے ملزم کو ضمانت پر رہا کیا ہے لہذا جمعیة علماءنے سینئروکلاءسے صلاح و مشورہ کرکے ممبئی ہائیکورٹ کے فیصلہ کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور اس تعلق سے تیاری شروع کردی گئی ہے ۔گلزار اعظمی نے کہا کہ اس سے قبل بھی ممبئی ہائی کورٹ کی اسی دو رکنی بینچ نے مالیگاﺅں ۸۰۰۲ ءبم دھماکہ معاملے کی کلیدی ملزمہ سادھوی پرگیا سنگھ ٹھاکر کو ضمانت پر رہا کیا تھا جس کے خلاف جمعیة علماءنے سپریم کورٹ سے رجو کیا تھا جس پر گذشتہ کل سماعت عمل میں آئی جس کے دوران سادھوی کے وکلاءنے عدالت سے کہا کہ وہ اس معاملے میں مزید کوئی دستاو یزات داخل نہیں کریں گے جس کے بعد عدالت نے معاملے کی سماعت ۱۳ اکتوبر کو کیئے جانے کا حکم جاری کیا ۔گلزار اعظمی نے کہا کہ سادھوی کے معاملے کی سماعت عدالت عظمی کی دو رکنی بینچ کے جسٹس آر کے اگروال اور جسٹس عبدالنظیر کے سامنے عمل میں آئی جس کے دوران جمعیة علماءکی جانب سے وکلاءکی ایک ٹیم موجود تھی جس کی سربراہی سینئر ایڈوکیٹ امریندر شرن کررہے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ دھماکوں کے متاثرین میں سے ایک نثاراحمد سید بلال جن کا جواں سال فرزند سید اظہر دھماکوں میں شہید ہوگیا تھا کی جانب سے بطور مداخلت کار سپریم کورٹ میں عرضداشت داخل کی گئی ہے جسے گذشتہ سماعت پر ہی عدالت نے قبول کرلیا تھا نیز ملزمہ سادھوی کے خلاف نوٹس بھی جاری کیا تھا۔واضح رہے کہ ۹۲ ستمبر ۸۰۰۲ءکو ہونے وا لے اس سلسلہ واربم دھماکہ معاملے میں ۶ مسلم نوجوان شہید جبکہ سیکڑوں زخمی ہوئے تھے ، مقدمہ کی ابتدائی تفتیش انسداد دہشت گرد دستہ (اے ٹی ایس) نے آنجہانی ہیمنت کرکرے کی سربراہی میں کی تھی اور پہلی بار بھگواءدہشت گردی پر پڑے پردے کو بے نقاب کیا تھا لیکن مرکز میں بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت بننے کے بعد سے اس معاملے کی بلا وجہ تازہ تحقیقات کرنے والی قومی تفتیشی ایجنسی NIA نے بھگواءملزمین کو فائدہ پہنچانے کا کام شروع کردیا اور اضافی فرد جرم داخل کرتے ہوئے سادھوی پرگیا سنگھ ٹھاکر سمیت دیگر بھگواءملزمین کو راحت پہنچائی ۔