’15 لاکھ کے جملہ‘ نے لی چارلوگوں کی جان

تمل ناڈو28اکتوبر(پریس ریلیز)تمل ناڈو کے ضلع تیرونلویلی میں گزشتہ روز ایک ہی خاندان کے چار افراد نے خودکشی کر لی ۔جس کی موت کا ذمہ دار ملک کے وزیر اعظم نریندر مودی کو ٹھہرایا جا رہا ہے۔ تمل ناڈو کے سینئر کانگریس لیڈر ڈاکٹر جے اسلم باشا کا بھی یہی کہنا ہے کہ نریندر مودی کے ’15 لاکھ کے جملہ‘ نے اس فیملی کو خودکشی کرنے پر مجبور کیا۔ بروز جمعرات تمل ناڈو کانگریس کمیٹی کے اقلیتی شعبہ کے صدر اسلم باشا نے اس سلسلے میں کانچی پورم میں احتجاجی میٹنگ بھی کی اور کہا کہ مزدور اساکی متھو نے بیوی اور دو معصوم بچوں کے ساتھ خودکشی صرف اس لیے کی کیونکہ نریندر مودی نے 15 لاکھ اکاﺅنٹ میں دینے کی بات کہی تھی اور اس رقم کی امید میں اس نے ’کندھو وٹّی‘ (اونچی شرح سود اور غیر منظم رقم پر قرض) کے تحت 1.45 لاکھ روپے قرض لے لیا، لیکن 15 لاکھ اکاﺅنٹ میں نہیں آئے اورکندھو وٹّی دینے والی موتھو لکشمی نے پیسے کا تقاضا کرتے ہوئے اساکی متھو کو زد و کوب کیا۔ت نریندر مودی پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ان کے 15 لاکھ والے انتخابی وعد ے نے معصوموں کی جان لی۔ انھوں نے کہا کہ اگر مودی اپنے وعدے کو پورا کرتے اور ہر ہندو ستانی کے اکاﺅنٹ میں پندرہ لاکھ روپے آ جاتے تو اس طرح کا شرمناک واقعہ قطعی پیش نہیں آتا۔ اس سلسلے میں انھوں نے کہا کہ ”میرا ماننا ہے کہ اس طرح کے معاملوں میں اگر قانونی کارروائی ہوتی ہے تو نریندر مودی کواصل ملزم کی شکل میں پیش کیا جانا چاہیے۔ “ ڈاکٹر اسلم باشا نے اپنی میٹنگ میں بتایا کہ مقا می پولس مرحوم اساکی متھو کی عرضی پر کارروائی کرنے کی جگہ متھولکشمی کے حق میں کام کرتی ہوئی نظر آئی۔ ان کے مطابق سبکدوش سب انسپکٹر نے اچن پتھر کے مقامی پولس اسٹیشن پر دباﺅڈال کر متھولکشمی کے خلاف شکایت پر کوئی کارروائی نہیں ہونے دیا۔ اسلم باشا نے مزید کہا کہ ریاست میں ڈیلی وٹّی، آورلی وٹّی، کند ھو وٹّی اور میٹر وٹّی جیسے سودی قرضوں پر پابندی ہے لیکن اساکی متھو کے واقعہ سے پتہ چلتا ہے کہ قانون ہونے کے باوجود اس طرح کی چیز یں جاری ہیں۔تمل ناڈو کانگریس کمیٹی کے اقلیتی شعبہ کے ذریعہ منعقد احتجاجی میٹنگ میں ریاستی نائب چیئرمین آئی اسٹیفن، پرنس دیوا شیم، ریا ستی کو آرڈینیٹر وویکانندن، ضلع کانگر یس کمیٹی صدر روبی منوہرن، ضلع اقلیتی چیئر مین سکندر اور ریاستی سکریٹری محمد مزمل وغیرہ شامل تھے اور انھوں نے اس موقعو پر اساکی متھو اور اس کی فیملی کے حق میں آواز بلند کرنے کے عزم کا اظہار ۔