گروداس پور لوک سبھا سیٹ پر کانگریس کا قبضہ

پور،15اکتوبر(یو این آئی)پنجاب میں گروداس پور لوک سبھا سیٹ کیلئے گزشتہ 11اکتوبر کو ہوئے انتخابات میں کانگریس کے امیدوار سنیل جاکھڑ نے اپنے قریبی حریف بھارتیہ جنتاپارٹی کے سورن سلاریا کو ایک لاکھ90ہزار سے زائد ووٹوں سے ہراکر جیت لی ہے ۔ آج صبح آٹھ بجے اس سیٹ کیلئے سخت سیکورٹی کے درمیان ووٹوں کی گنتی شروع ہوئی ۔اس ضمنی الیکشن میں اہم مقابلہ ریاست میں برسراقتدار کانگریس کے ریاستی صدر اور امید وار سنیل جاکھڑ،بھارتیہ جنتا پارٹی -شرومنی اکالی دل اتحاد کے امیدوار سورن سلاریا کے درمیان تھا۔عام آدمی پارٹی کی جانب سے میجر جنرل (رٹائرڈ)سریش کمار کھجریا ،میگھ دیشم پارٹی کی سنتوش کماری،شرومنی اکالی دل(امرتسر) کے کلونت سنگھ ،ہندوستان شکتی سینا کے راجندر سنگھ کے علاوہ پانچ آزاد امیدوار بھی میدان میں تھے ۔یہ سیٹ بھارتیہ جنتا پارٹی کے چار بار رکن پارلیمنٹ رہے ونود کھنہ کے انتقال سے خالی ہوگئی تھی۔ اس ضمنی انتخابات میں 56فیصد رائے دہندگان نے اپنے ووٹ کا استعمال کیا تھا،جبکہ 2014کے لوک سبھا انتخابات میں اس سیٹ پر70.02فیصد ووٹنگ ہوئی تھی۔ڈیرہ بابا نامی حلقہ میں اس بار سب سے زیادہ 65فیصد اور بٹالہ میں سب سے کم 50فیصد ووٹنگ ہوئی۔دیگر اسمبلی حلقوں میں فتح گڑھ چوڑیا ں میں63فیصد،بھووا میں60فیصد،قادیان میں 57فیصد پٹھان کوٹ،گروداس پور،سجان پوراور دینا نگر میں 54-54فیصد ووٹنگ ہوئی۔پنجاب کے وزیراعلیٰ کیپٹن امریندر سنگھ اور منتخب امیدوار سنیل جاکھڑ نے گروداس پور کے انتخابی نتیجے کو قومی سیاست میں تبدیلی کا اشارہ قراردیا ہے۔انہوں نے کہاکہ گروداس پور ضمنی انتخاب کے نتیجے سے 2019 میں راہل گاندھی کے وزیراعظم بننے کی بنیاد پڑ گئی ہے۔ یہ نتیجہ بی جے پی کی عوام مخالف پالیسی کے نتیجے میں عوامی بیداری کو ظاہرکرتا ہے۔ پنجاب کے وزیرنوجوت سنگھ سدھو نے گڑوداس پور سیٹ کو راہل گاندھی کے لئے دیوالی کا تحفہ قرار دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ کانگریسی امیدوار سنیل جاکھڑ کی بڑی جیت سے یہ پتہ چلتا ہے کہ پنجاب کے عوام بدعنوان اور عوام مخالف بی جے پی اور شرومنی اکالی دل اتحاد سے بیزار ہیں اورانہوں نے اس اتحاد کو پوری طرح مستردکردیا ہے۔