مجسٹریٹ کے کہنے پر پولس نے کی تھی فائرنگ ، آئی جی اور ڈی ایم نے کی تصدیق

Taasir Urdu News | Uploaded on 24-OCTOBER-2017

تاجپور ،24 اکتوبر ( محمد جمشید) تاجپور تھانہ پر جمعہ کو ہوئی فائرنگ وہاں تعینات مجسٹریٹ کے کہنے پر پولس نے کی تھی۔ اس کی تصدیق دربھنگہ رینج کے علاقائی آئی جی اور سمستی پور کے ڈی ایم نے کی ہے۔ حالانکہ پولس فائرنگ میں بھروکھرا کے جتیندر کمار مالا کار کی موت کو لے کر اب بھی شبہ برقرار ہے۔ جتیندر کی موت پولس کی گولی سے ہوئی یا نہیں ۔ اس کو لے کر کوئی افسر ابھی کچھ بھی واضح طور پر نہیں بتارہے ہیں۔ دربھنگہ رینج کے آئی جی سنیل کمار جھا نے بتایا کہ جانچ میں پولس کی طرف سے 6 راو¿نڈ ہوائی فائرنگ کی بات سامنے آئی ہے۔ اس کی بنیاد پر ایف آئی آر درج بھی کی گئی ہے۔ حالانکہ ابھی ایف آئی آر کی کاپی میرے پاس نہیں پہنچی ہے۔ اس کی وجہ کر میں فی الحال تفصیل بتانے میں قاصرہوں ۔وہیں ڈی ایم پرنوکمار نے بتایا کہ تاجپور تھانہ پر تعینات مجسٹریٹ کے حکم پر 6راو¿نڈ فائرنگ کی تھی ۔ فی الحال تاجپور میں حالات معمول پر ہیں ۔ پھر بھی تحفظ کے پیش نظر سبھی چوک چوڑاہوں پر مجسٹریٹ اور پولس آفیسران و جوان کی تعیناتی کی گئی ہے۔ 20 اکتوبر کو تاجپور تھانہ پر ہوئی تھی فائرنگ ۔ تاجپور تھانہ علاقہ کے اساڑھی روڈ میں ہوئی دوا کاروباری جناردن ٹھاکر قتل اور راج کھنڈ سے طالبہ اغوا واقعہ کو لے کر 20 اکتوبر کو تاجپور بازار بند تھا۔ اسی دوران ایک جلوس تھانہ کے سامنے سے نکلا ، جس کے بعد پولس و جلوس میں شامل لوگ ایک دوسرے سے الجھ گئے ۔ اس دوران پولس نے طاقت کا استعمال کرتے ہوئے فائرنگ شروع کردی تھی۔ اس کے بعد بھگدر مچ گئی ۔ اور لوگوں نے بچاو¿میں پتھراو¿ شروع کردیا۔ جس میں تھانہ احاطہ میں کھڑی کئی انتظامیہ کی گاڑی کو بھاری نقصان پہنچا ۔اس کے بعد بھیڑ میں شامل کچھ غیر سماجی عناصر نے تھانہ احاطہ میں کھڑی کئی گاڑیوں اور پولس انسپکٹر دفتر کو آگ کے حوالے کردیا۔ اسی فائرنگ کے دوران بھروکھر ا کے جتیندر کمار مالاکار کی چھاتی میں گولی لگی ۔جس کے بعد اس نے بھاگنے کی کوشش بھی کی لیکن کچھ ہی دوری پر وہ گر پڑا ،جس سے اس کی موت ہوگئی۔ جبکہ ایک دیگر شخص زخمی ہوگیا۔ اس کے بعد پورا تاجپور بازار جنگ کے میدان میں تبدیل ہوگیا۔