ملک میں خوف کی سیاست نہیںچلنے دیں گے، دشمنوں کے فریب اور اپنوں کی نادانی سے بچنا ہوگا: مولانا محمود مدنی

نئی دہلی28اکتوبر(پریس ریلیز)جمعےة علماءہند کی مرکزی مجلس منتظمہ کا اہم اجلا س آج تنظےم کے مرکزی دفتر مےں مولانا قاری سےد محمد عثمان منصورپوری صدر جمعےة علماءہند کے زےر صدارت منعقد ہوا، اجلا س مےں ملک بھر سے جمعےة علماءہند کے تقرےبا دو ہزار اراکےن ومشاہےرعلماءنے شرکت کی۔ اس موقع پر سکرےٹری رپورٹ پےش کرتے ہوئے جمعےة علماءہند کے جنرل سکرےٹری مولانا محمود مدنی نے ملک بھر میں اشتعال انگےزی اور رد عمل کی سےاست پر سخت تنقےد کی اور کہا کہ اےک سازش کے تحت ملک کی فضاءکو مکدرکرنے کی کوشش جارہی ہے، تا کہ عوام کی توجہ بنےادی اور ضروری مسائل سے ہٹا دی جائے ، عوام کے بنےادی مسائل جوں کے توں ہےں اور انھےں غےر ضروری باتوں کے فرےب مےںالجھایا جارہا ہے ۔مولانا مدنی نے دو ٹوک لفظوں مےں کہا کہ ملک مےں خوف کی سےاست نہےں چلنے دےں گے ، نہ ہم کسی سے ڈرنے والے ہےں اور نہ کسی کے ڈرانے سے ڈرنے والے ہےں ۔مولانا مدنی نے رد عمل کی سےاست کو بھی سخت نقصان دہ قراردےا او رکہا کہ جس لب ولہجہ مےں فرقہ پرست عناصر بات کرتے ہےں،اسی لب و لہجہ مےں کچھ لوگ مسلمانوں کی طرف سے جواب دےتے ہےں ، مےں ےہ کہتاہوں کہ ےہ لوگ درحقےقت مسلمانوں کے بدترےن دشمن ہےں ، وہ دانستہ ےا نادانستہ طور سے غےروں کے بچھائے ہوئے جال مےں خود بھی پھنستے ہےں اورپورے ملک کو پھنساتے ہےں۔ انھو ں نے کہا کہ مےں ملک عام لوگوں سے اپےل کرتا ہو ں کہ وہ کھرے کھوٹے اور دوست ودشمن کی پہچان کرکے اپنے مستقبل کو تابناک بنانے کی کوشش کرےں ،ہمےں دشمنوں کے فرےب اور اپنوں کی نادانی دونوں سے بچنا ہو گا ۔مولانا مدنی نے اس بات پر زوردےا کہ حکومتوں کے بدلنے سے حالات نہےں بدلتے، بلکہ خود کے بدلنے سے حالات بدلتے ہےں ، مسلمان اگر اللہ اور اس کے رسول کا دامن تھام لے تو کوئی آئے کوئی جائے مسلمان کا اےک بال بھی بےکا نہےں ہو گا ۔انھوں نے کہا کہ ہم ےہ سمجھتے ہےں مسلمان کو مختلف چےلنجز کا سامنا ہے ، لےکن بڑا چےلنج تو اسلا م کے سامنے ہے اور وہ کسی باہری طاقت سے نہےں بلکہ خود ہمارے اعمال و کردار سے ہے ۔ ہمےں اپنے اندر کی اصلاح کرنی چاہےے ، اگر ہم بدل گئے تو ہم بھی محفوظ ہو ں گے اور اسلام کی بھی حفاظت کرنے کی طاقت حاصل ہو گی۔مولانا مدنی نے دےنی تعلےم کے فروغ اور معاشرتی اصلاح پر زور دےتے ہوئے کہا کہ ےہ قابل تشوےش امر ہے کہ بہت سارے مسلمان کلمہ تک نہےں جانتے ، کم ازکم چار کروڑ مسلمان اس وقت کفرو ارتداد کے دہانے پر کھڑے ہےں، ہمےں ان کو بچانے کے لےے آگے آنا ہوگا ۔دریں اثنا مجلس منتظمہ کے اجلاس مےں ملک و ملت سے متعلق کئی اہم فےصلے لےے گئے ، ملک کے موجود ہ حالات اور مسلمانوں کی سےاسی ، سماجی اور تعلےمی زبوں حالی کے ازالے سے متعلق لائحہ عمل بھی طے کےا گےا ، فرقہ وارانہ فسادات کی روک تھام سے متعلق اےک تجوےز مےں موثر قانون بنانے پر زورد ےتے ہوئے اس امر پر گہری تشوےش ظاہر کی گئی کہ جمعےة علماءہند او رملک کے امن پسند عوام کے بارہا مطالبہ کے باجود انسداد فرقہ وارانہ فساد قانون بنانے کی سمت مےں کسی بھی مرکزی سرکار نے کوئی پےش رفت نہےں کی ہے اور مختلف بہانوں اور خطرات کا بہانہ بنا کراس قانون کے مسودہ کو نافذ کرنے سے گرےز کرتی رہی ہے۔ دہشت گردی کے الزام مےںبے قصور افراد کی گرفتاری کے تناظر مےں حکومت سے مطالبہ کےا گےا کہ جن اہل کاروں نے جھوٹے مقدمے قائم کئے اوران کی بنیاد پر ان کو ترقیاں دی گئیں یا اعزازات دئے گئے وہ سب واپس لئے جائیں اوران کے خلاف سخت قانونی کاروائی کی جائے،جن افراد کو برسوں جیل میں رکھا گیا اوران کا کوئی قصورثابت نہیں ہوا، حکومت ان کی بازآبادکاری کی ذمہ داری لے۔ قومی یکجہتی کے فروغ اور فرقہ پرستی کی روک تھام کے طریقوں سے متعلق تجویزمےںاس بات کو شدت سے محسوس کےا گےا کہ چند فی صد افراد فرقہ وارنہ منافرت پیداکرکے اپنے سیاسی اورنظریاتی اہداف کو حاصل کرنے کےلئے منظم طریقے سے سرگرم ہیں۔تجوےز مےںمےڈےا کو متوجہ کےا گےا کہ وہ گمراہ کن نظریات اورخیالات سے عوام کو باخبرکرنے کی اپنی قومی ذمہ داری پر توجہ مرکوز کریں اور تعصب سے اوپر اٹھ کر صرف امن عامہ، پرسکون ماحول ،فرقہ ورانہ اورنظریاتی رواداری اوریک جہتی کے فروغ کے لئے خود کو وقف کرےں۔ساتھ ہی اےک دوسری تجوےز مےں جمعیةعلماءہندنے تمام مسالک کے پیروکاروںسے اپیل کی ہے کہ اپنے اپنے مسلک پرقائم رہتے ہوئے باہم اشتراک اورمعاونت کے مواقع کو مسلکی تعصبات کی بھینٹ نہ چڑھ جانے دیں،بلکہ افہام و تفہےم کی فضا قائم کرےں۔مسلم اوقاف سے متعلق اےک اہم تجوےز مےں موقوفہ جائےدادوں کی زبوں حالی پر فکر مندی کا اعادہ کرتے ہوئے مطالبہ کےا گےا کہ تمام وقف بورڈ کے دفاتر مےں فل ٹائم سی او مقرر کےا جائے اور ISاور IPSکے طرز پر انڈےن اوقاف سروسز کا خصوصی کےڈر بناےا جائے ۔ےہ بھی مطالبہ کےا گےا کہ اوقاف کے سلسلے مےں اےک بااختےار مرکزی وزارت تشکےل دی جائے جس کا منسٹر بھی مسلمان ہو ، نےز اوقاف سے متعلق سچر کمےٹی کی رپورٹ پارلےامنٹ مےں پےش کی جائے ۔ اس کے علاوہ کانپور شہرمےں کپڑا ملوں اور ٹےنرےوں کے مسائل ، دلت اور مسلم اتحاد سے متعلق لائحہ عمل ،مسلم اوقاف ،اسکول کے بچوں پر مخصوص مذہبی رسومات لازم کرنے کے روےے ، روہنگےا کے مظلوم مسلمانوں کے مسائل او ران کی راحت رسانی کی تدابےر ، عالم اسلام کے مسائل ،دےن واےمان کے تحفظ اور اسلام کے سلسلے مےں پھےلائی جانے والی غلط فہمےوں کے ازالے اور مو¿ثر دعوتی حکمت عملی اور امارت شرعےہ کے استحکام اورتربیتی کیمپ کے انعقاد کی ضرورت جیسے مسائل پر مجلس دستور کے مبطابق مجلس عاملہ کی منظور کردہ تجاویز تجاویز مجلس منتظمہ نے اپنی مہر ثبت کی ۔
واضح ہوکہ جمعیة علماءکی مجلس عاملہ کا جلاس گزشتہ روز منعقد ہوا اور 18گھنٹے کے طویل مباحثے کے بعد یہ تجاویز منظور کی گئیں ۔اس سے قبل جمعہکی دےر رات تک جمعےة علما ءہند کی مجلس عاملہ کا اجلا س جاری رہا ۔ گزشتہ اےک سال کے دوران کئی اہم شخصےات کے سانحہ ارتحال سے متعلق اےک تجوےز پےش ہوئی ،بالخصوص جمعےة علماءہند کے نائبےن صدر مولانا رےاست علی بجنوری اور مولانا ازہررانچی کے سانحہ ارتحال پر گہرے دکھ کا اظہار کےا گےا اور ان کی جگہ مفتی خےر الاسلام مفتی اعظم آسام اور مولانا امان اللہ مہتمم مدرسہ حسےنےہ کو کن متفقہ طور سے نائب صدر منتخب ہوئے۔اس موقع پر مولانا ریاست علی بجنوریؒ کی حیات وخدمات اخبار ”الجمعیة“ کے خصوصی نمبر کی رسم اجرا بھی عمل میں آئی۔آج صبح ساڑھے آٹھ بجے صدر جمعےة علماءہند کے ہاتھوں پرچم کشائی سے اجلاس کا آغاز ہوا۔ تحرےک صدارت مولانا متےن الحق اسامہ کانپوری نے پےش کی ، جب کہ سالانہ گوشوارہ آمد وصرف مولانا حسیب صدیقی خازن جمعیة علماءہنداور سابقہ کارروائی کی خواندگی مولانا عبدالمعےد قاسمی ناظم تنظےم جمعےة علماءہند نے کی ۔ اجلاس دےر شام صدر جمعےة علماءہند کے ناصحانہ کلمات اور دعاءپر اختتام پذےر ہوا ،مختلف تجاوےز پےش کر تے ہوئے جن دےگر حضرات نے اپنے خےالات پےش کےے ان کے نام حسب ذےل ہےں ۔مولانا بدرالدےن اجمل ، مولانا خالد سیف اللہ رحمانی ،مولانا صدیق اللہ چودھری صدر جمعیة علماءمغربی بنگال،مولانا متین الحق اسامہ ،پروفیسر نثار احمد انصاری گجرات،مفتی محمد راشد اعظمی،مولانا حافظ ندیم صدیقی، مفتی افتخار احمد کرناٹک،مفتی عبدالمغنی حیدرآباد، مولانا محمد قاسم بہار ،مفتی جاوید اقبال بہار،مفتی سید محمد عفان منصور پوری،مولانا سلمان بجنوری،مولانانیاز احمد فاروقی،حافظ پیر شبیر احمدآندھرا پردیش، مولانا محمد رفیق مظاہری گجرات ، مولانا عبدالواحد کھتری راجستھان،مولانا محمد عاقل گڑھی دولت ،مولانا یحی کریمی میوات ،مولانا علی حسن مظاہری ناظم اعلیٰ جمعیة علماءہریانہ، پنجاب، ہماچل،مولانا قاری شوکت علی ،جناب حافظ بشیر احمد آسام ،مولا نا منصور کاشفی تامل ناڈو،مولانا محمد ذاکر قاسمی مہاراشٹر،مفتی احمد دیولہ گجرات،مولانا شمس الدین بجلی کرناٹک ،مولانا عبدالقادر آسام،مولانا سعید منی پور،مولانا رحمت اللہ کشمیر،مولانامعزالدےن احمد ، مولانا ابوبکر جھارکھنڈ،مولانا کلیم اللہ خاں قاسمی امبےڈنگر،مو لانا ڈاکٹر محمد اسلام قاسمی اترا کھنڈ،مولانا حکےم الدےن قاسمی ،مولانا محمد عابد دہلی وغےرہ۔