انتہا پسندی کا خاتمہ ہمارا اولین مشن : رابطہ عالم اسلامی

ریاض،۷۲نومبر(پی ایس آئی)رابطہ عالم اسلامی کے سیکرٹری جنرل الشیخ ڈاکٹر محمد العیسیٰ نے کہا کہ ہے ہمار اصل اور بنیادی مشن انتہا پسندانہ نظریات کا خاتمہ ہے۔خبروں کے مطابق ڈاکٹر العیسیٰ نے کہا کہ ایک سال قبل جب انہوں نے رابطہ عالم اسلامی کی ذمہ داریاں سنھبالیں اس کے بعد اسلام کی اعتدال پسندانہ تعلیمات کے فروغ اور انتہا پسندانہ نظریات کے خاتمے کے لیے مسلسل کوششیں جاری رکھی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اسلام کو دہشت گردوں اور انتہا پسندوں کے رحم وکرم پر نہیں چھوڑا جاسکتا ہے۔ڈاکٹر العیسیٰ نے کہا کہ رابطہ عالم اسلامی اسلامی کی اصل تعبیر اور شکل دنیا کے سامنے پیش کر رہا ہے۔ ادارے کو سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی بھرپور حمایت اور معاونت حاصل ہے۔ان کا کہنا تھا کہ رابطہ عالم اسلامی سعودی عرب کی حکومت کے ساتھ مل کر اسلام کی اعتدال پسندانہ، رواداری اور اسلام کی حقیقی تعلیما ت کو اجاگر کرنے کی کوششیں جاری رکھے گا۔ انہوں نے کہا کہ رابطہ عالم اسلامی نے تشدد، انتہا پسندی، مذہبی ہٹ دھرمی دہشت گردی کی طرف بڑھتے رحجان کی روک تھام کے لیے ہر سطح پر اقدامات کیے ہیں۔ انتہا پسندی، مذہبی تعصب، نفرت اور دہشت گردی کی تمام شکلوں کی روک تھام کے لیے موثر اقدامات کیے جارہے ہیں۔ دراین اثناءسعودی عرب کے دارالحکومت الریا ض میں ہونے والے اسلامی فوجی اتحاد کے اجلا س سے خطاب کرتے ہوئے رابطہ عالم اسلامی کے سیکرٹری جنرل محمد العیسیٰ نے کہا کہ دہشت گردی محض ایک سیکیورٹی مسئلہ نہیں بلکہ یہ ایک نظریاتی مسئلہ ہے۔ان کا کہنا تھا کہ معاصر انتہا پسندی علمی محاذ پر موثر اقدامات نہ ہونے کے نتیجے میں پھیل رہی ہے اور دہشت گرد اپنے مذموم مقاصد کی ترویج کے لیے اسلام کی تعلیمات کا غلط استعمال کررہےہیں۔العیسیٰ کا کہنا تھا کہ ’داعش‘ تنظیم میں100 سے زاید ملکوں کے دہشت گرد شامل ہوئے۔ داعش میں یورپی ملکوں سے بھرتی ہونے والے افراد کی تعداد پچاس فی صد ہے۔