ایران پر’نا وابستہ تحریک‘کے کروڑوں ڈالر خرد برد کرنے کا الزام

تہران26نومبر (آئی این ایس انڈیا ) ایک شدت پسند ایرانی رکن پارلیمنٹ نے انکشاف کیا ہے کہ ایک اعلیٰ حکومتی عہد یدار نے غیر وابستہ ملکوں کی تحریک “NAM” کے تہرا ن میں سنہ 2012ءمیں ہونے والے اجلاس کے دوران 3 کروڑ 7 لاکھ یورو اور 5 لاکھ 30 ہزار ڈالر کی رقم خرد برد کی۔ایرانی پارلیمنٹ میں جوڈیشل کمیٹی کے رکن محمد علی بور مختار نے الزام عاید کیا ہے کہ مذکورہ رقم سابق صدر محمود احمدی نڑاد کے دور میں اس وقت غائب کی گئی جب تہران کی میزبانی میں غیر وابستہ تحریک کے نمائندہ گر وپ کا اجلاس منعقد ہوا تھا۔علی بور مختار نے کروڑوں ڈالر کی اس خطیر رقم کو چھپانے کی ذمہ داری سابق صدر کے معاون حمید بقائی پر عاید کی ہے اور کہا ہے کہ غائب ہونے والی رقم بقائی کے پاس ہے۔ ’خانہ ملت’ نیوز ایجنسی کے مطاق بور مختار نے الزام عاید کیا کہ حمید بقائی نے بھاری رقم غیر قانونی طر یقے سے ملک سے باہر منتقل کی۔ اس کے سا تھ ان کے جاسوسو ں کے ساتھ بھی روبط ر ہے ہیں ۔ایرانی رکن شوریٰ کی طرف سے سا بق صدر کے معاون خصوصی پر کروڑوں ڈالر کے غبن کا الزام ایک ایسے وقت میں لگایا گیا ہے جب حالیہ ایام میں ایران میں کرپشن کے حوالے سے جاری کشمکش میں تیزی آ گئی ہے۔سابق صدر محمود احمدی نڑاد کے متعدد مقربین پر قومی خزانے کے ناجائز استعمال سمیت بدعنوانی کے متعدد دیگر الزامات بھی عاید کیے گئے ہیں۔ احمد نڑاد گروپ پر سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کے مقرب جوڈ یشل کونسل کے سربراہ علی صادق لار یجا نی کی طرف سے بدعنوانی کےا لزامات عاید کیے گئے ہیں۔ دوسری جانب حمید بقائی، احمد ی نڑاد اور ان کے سابق نائب اسفند یار رحیم مشائی کی طر ف سے سامنے آنے والے ویڈ یو بیانات میں صادق لاریجانی کو کڑی تنقید کا نشانہ بنا تے ہوئے موجود عدالتی نظام کو مںحرف اور ظالم قرار دیا ہے۔گذشتہ ہفتے تہران میں ایک مذہبی مرکز میں بدعنوانی کے مقدمات کا ٹرائل کرنے پر احمدی نڑاد کے مقربین نے احتجاجی دھرنا دے رکھا تھا۔ اس دوران ایک پریشر گروپ ’ثاراللہ‘ کے ارکان نے دھرنا دینے والوں پر چڑھائی کر دی تھی۔