جوہری حملے کے ’غیرقانونی‘ حکم کی مزاحمت کروں گا: امریکی جنرل

واشنگٹن 19نومبر (آئی این ایس انڈیا)امریکہ کے ایک اعلیٰ عسکری عہدیدار سے منسوب یہ بات سامنے آئی ہے کہ انھوں نے کہا ہے کہ اگر صدر ڈونلڈ ٹرمپ ’غیر قانونی‘ طور پر جوہری ہتھیار استعمال کرنے کا حکم دیتے ہیں تو وہ اس کی مزاحمت کریں گے۔سی بی ایس نیوز کے مطابق امریکی اسٹریٹیجک کمانڈ کے کمانڈر ایئر فورس جنرل جان ہیٹن نے کینیڈا میں ہالیفیکس انٹرنیشنل سکیورٹی فورم میں حاضرین کو بتایا کہ انھوں نے اس بارے میں بہت سوچا کہ اگر انھیں اس طرح کا حکم دیا جاتا ہے تو وہ کیا کریں گے۔ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے انھو ں نے کہا کہ ’میرا خیال ہے بعض لوگ سو چتے ہیں کہ ہم بیوقوف ہیں۔ ہم بیوقوف لو گ نہیں ہیں ہم ایسی باتوں کے بارے میں بہت سوچتے ہیں کہ جب آپ پر ایسی ذمہ داری ہوتی ہے تو آپ کیا کریں گے‘سی بی ایس کے مطابق ہیٹن کا کہنا تھا کہ ’بطور اسٹر اٹ کوم، میرا کام صدر کو مشورہ دینا ہے اور وہ مجھے بتائیں گے کہ کیا کرنا ہے۔اور اگر یہ غیرقانونی ہے تو کیا ہوگا، تو میں کہوں گا صد ر یہ غیر قانونی ہے، تو صدر کہیں گے کہ پھر قا نونی کیا ہے، تو پھر مختلف زاویو ں پر غور کریں گے جس میں ملا جلا ردعمل ہو گا اس صورتحال کے مطابق اور یہ اسی طرح سے ہوتا ہے، یہ اتنا پیچیدہ نہیں‘۔ہیٹن کا کہنا تھا کہ کسی بھی غیرقانو نی حکم سے متعلق صورتحال سے نمٹنا معمول کی بات ہے۔ ’اگر آپ کسی غیر قا نو نی حکم پر عمل کرتے ہیں تو آپ جیل جاتے ہیں اور آپ اپنی باقی سار ی عمر کے لیے جیل جا سکتے ہیں‘۔ پینٹا گان کی طرف سے ہیٹن کے اس بیان پر ردعمل کے لیے کیے گئے رابطے کا کوئی جواب موصول نہیں ہوا۔