راہل کے قتل کے خلاف بکسر میں روکی گئیں ٹرینیں ٹریک پر اتر آئے طلباء

بکسر ،6 نومبر ( نمائندہ ) اتر پردیش میں بکسر کے راہل سنگھ کی ٹرین سے پھینک کر قتل کے معاملے میں طلبا نے ریل چکہ جام کردیا۔ بکسر ریلوے اسٹیشن پر سینکڑوں کی تعداد میں طلبا نے کئی ٹرینوں کو روک دیا۔ جم کر نعرے بازی بھی کی گئی۔ طلبا ہاتھوں میں بینر ، پوسٹر لے کر پہنچے تھے ۔ اس دوران جی آر پی اور آر پی ایف کے سمجھانے پر بھی طلبا ءنہیں مانے ۔مشتعل طلبا راہل کے قاتلوں کی گرفتاری کے مطالبہ پر اڑے رہے۔ ساتھ ہی راہل کے خاندان والوں کے لئے انصاف کا مطالبہ کررہے تھے۔ طلبا نے صبح 8 بجے ریلوے ٹریک کو جام کردیا۔ طلبا نے ریل انتظامیہ اور ریل پولس کے خلاف جم کر نعرے بازی کی طلبا نے کہا کہ ریلوے اپنے آفیسران کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کررہا ہے۔ اگر مرکزی حکومت قصورواروں کے خلا ف کارروائی نہیں کرتی ہے تو پورے ملک میں چکہ جام کیا جائے گا۔ حکومت کی پالیسیوں سے ایسا لگتا ہے کہ وہ بھی اس واقعہ میں ملی ہوئی ہے۔ ہنگامہ کررہے طلبا کا صاف طور پر کہنا تھا کہ آج صرف بکسر میں چکہ جام کیاگیا ہے۔ کل پورے ملک میں چکہ جام کیا جائے گا ۔ وہیں طلبا کے چکہ جام سے عام لوگوں کو کافی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑا ۔قریب 2 گھنٹے تک اپ اور ڈاو¿ن لائن پر گاڑیوں کا آنا جانا پوری طرح سے بند رہا ۔ کئی ٹرینوں کو جہاں تہاں کھڑا کرنا پڑا ۔وہیں طلبا کو سمجھا نے میں آر پی ایف لگی رہی ۔ معلوم ہوکہ گزشتہ دنوں یوپی میں ایک نوجوان کو ٹرین میں غیر قانونی طور پر وصولی کررہے ٹی ٹی ای اور پولس ملازمین کا ویڈیو بنانے کی قیمت جان دے کر چکانی پڑی تھی۔ ملزموں نے پہلے اس کی جم کر پٹائی کی ۔ اس کے بعد اسے چلتی ٹرین سے دھکا دے دیا۔ حادثہ میں نوجوان کی موت ہوگئی ۔ مہلوک بی جے پی لیڈر کا بیٹا تھا ۔ معاملہ یوپی کے مہوبہ علاقہ کا ہے۔ ان کے ذرائع کا کہنا ہے کہ چاندی کے تھانیدار جے پی رائے نے شروع میں حالت کو قابو کرنے کی کافی کوشش کیا تھا۔ لیکن بھیڑ اتنی بھڑ ک گئی تھی کہ ان پر ہی حملہ بول دیا گیا ۔