رشوت خور پولس ملازم کی گرفتاری ،5000 کے لئے لگ گئی ہتھکڑی

مظفر پور ،17 نومبر ( نمائندہ ) صوبے میں رشوت خور افسروں کی کمی نہیں ہے۔ چھاپہ ماری میں محکمہ نگرانی کو لگاتار کامیابی مل رہی ہے ۔ ایک بار پھر جمعہ کو نگرانی نے ایک رشوت خور پولس ملازم کو گرفتار کیا ہے۔ یہ کامیابی اسے مظفر پور میں ملی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ مظفر پور کے صاحب گنج تھانہ میں تعینات پولس ملازمین اے ایس آئی بسنت کمار کو نگرانی کی ٹیم نے رشوت لیتے ہوئے رنگے ہاتھ پکڑا ہے۔ پٹنہ سے گئی نگرانی کی ٹیم نے جمعہ کو صاحب گنج میں اے ایس آئی بسنت کمار رجک کو رشوت لیتے پکڑ لیا۔ بتایا جاتا ہے کہ صاحب گنج تھانہ علاقہ پکڑی پسارت گاو¿ں میں 16 جنوری 2017کو نند کشور کا گاو¿ں کسی شخص سے زمینی تنازعہ ہوا تھا اس دوران جم کر مار پیٹ بھی ہوئی تھی۔ معاملے کی جانچ کے لئے بسنت رجک آئی او بنائے گئے تھے۔ اے ایس آئی ملزموں کے خلاف کارروائی کرنے کے لئے پیسے مانگ رہے تھے ۔ 5 ہزار روپے لے کر جانچ آگے بڑھانے کی بات ہوئی ۔ اسی درمیان متاثر نے اس کی شکایت نگرانی میں کردی ۔ شکایت کے بعد نگرانی محکمہ نے اپنی تفتیشی ٹیم تشکیل کر معاملے کی تصدیق کرایا۔ جانچ میں الزام صحیح پایاگیا۔ پٹنہ سے مظفر پور گئی نگرانی کی ٹیم نے صاحب گنج تھانہ کیمپس میں اے ایس آئی کے رہائش گاہ پر رشوت لیتے بسنت رجک کو گرفتار کرلیا۔ پوچھ تاچھ کے لئے گرفتار اے ایس آئی بسنت کو پٹنہ لا یا گیا ہے۔ بتادیں کہ گزشتہ دنوں 9 نومبر کو نگرانی کی ٹیم نے پٹنہ میں ایک بڑی کارروائی کو انجام دیاتھا۔ خاص بات یہ کہ اس نے خاتون کلرک سنگیتا سنہا کو ٹیم نے گرفتار کیا تھا۔ ٹیم نے اسے 15 ہزار روپے رشوت کی رقم لیتے ہوئے رنگے ہاتھ پکڑا تھا۔ خاتون کلرک ایڈیشنل چیف میڈیکل افسر سنچاری روگ پٹنہ کے آفس میں پوسٹیڈتھی ۔ انہوں نے نوادہ ضلع کے کوا کول کے رہنے والے سنیل گواسکر سے سیلری بنانے کے عوض میں 15 ہزار روپے کی رقم مانگی تھی۔