زمبابوے نے 12 سال بعد ٹیسٹ کرایا ڈرا

بلاوایو، 03 نومبر (یو این آئی) سکندر رضا اور ریجس چاکبوا کی ذمے دارانہ بلے بازی کی بدولت زمبابوے نے ویسٹ انڈیز کو یقینی فتح سے محروم کرتے ہوئے دوسرا اور آخری ٹیسٹ میچ ڈرا کردیا تاہم مہمان ٹیم 1۔0 سے سیریز جیتنے میں کامیاب رہی۔ جمعرات کو بلاوایو میں کھیلے گئے آخری ٹیسٹ کے پانچویں اور آخری روز زمبابوین ٹیم نے 140 رنز چار کھلاڑی آ¶ٹ سے اپنی دوسری نامکمل اننگز دوبارہ شروع کی تو سکندر رضا 58 اور پیٹر مور 39 رنز پر کھیل رہے تھے ۔ آخری دن مور زیادہ دیر تک سکندر رضا کا ساتھ نہ دے سکے اور گزشتہ اننگز کے اسکور میں تین رنز کا اضافہ کرنے کے بعد شینن گیبریئل کی وکٹ بن گئے ، انہوں نے 42 رنز بنائے جبکہ میلکم والر کی اننگز بھی 15 رنز تک محدود رہی۔ سکندر رضا نے چاکبوا کے ساتھ مل کر ٹیم کی ڈبل سنچری مکمل کرائی لیکن کھانے کے وقفے کے بعد 210 کے اسکور پر وہ 89 رنز کی شاندار اننگز کھیلنے کے بعد حریف کپتان جیسن ہولڈر کو وکٹ دے بیٹھے ۔ 210 رنز پر سات وکٹیں گرنے کے بعد زمبابوے کی میچ میں زمبابوین ٹیم کی شکست واضح نظر آ رہی تھی کیونکہ میچ میں ابھی بھی تقریباً دو سیشنز کا کھیل باقی تھا لیکن اس موقع پر چاکبوا اور کریمر مہمان بالرز کے سامنے آہنی دیوار بن گئے ۔ دونوں نے عمدہ بلے بازی کا مظاہرہ کیا اور دن ختم ہونے تک مزید کوئی نقصان نہ ہونے دیا اور جب کھیل ختم کیا گیا تو زمبابوے نے سات وکٹوں کے نقصان پر 301 رنز بنائے تھے ، چاکبوا 71 اور کریمر 28 رنز بنا کر ناٹ آ¶ٹ رہے اور دونوں نے 49 اوورز تک حریف بالرز کا جم کر سامنا کیا۔ میچ ڈرا ہونے کے باوجود پہلا ٹیسٹ جیتنے والی ویسٹ انڈین ٹیم سیریز 1۔0 سے اپنے نام کرنے میں کامیاب رہی۔ میچ میں 169 رنز اور پانچ وکٹیں لینے پر سکندر رضا کو میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا جبکہ سیریز میں 13 وکٹیں لے کر اسپنر دویندرا بشو سیریز کے بہترن کھلاڑی کا ایوارڈ لے اڑے ۔