شمس جلیلی سےمانچل کے آفتاب و مہتاب سے کم نہےںتھے: حقانی القاسمی

نئی دہلی، 19نومبر (ابصار احمد صدیقی) شمس جلیلی سےمانچل کے آفتاب و مہتاب سے کم نہےںتھے اور جو شخص عظےم ہوتا ہے وہ اپنے اطراف سے آفتاب و مہتاب کو ڈھونڈکر سامنے لاتا ہے۔ ےہ بات مشہور ادےب اور نقاد حقانی القاسمی نے سےمانچل مےڈےا منچ کے زےر اہتمام ’شمس جلےلی کے لئے منعقدہ تعزےتی تقرےب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔انہوں نے سےمانچل کے لوگوںکو احساس کمتری باہر آنے کی اپےل کرتے ہوئے کہاکہ وہاں صلاحےت مند افراد کی کمی نہےں ہے ضرورت اس بات کی ہے کہ ان کو باہر لاےا جائے۔ انہوں نے کہاکہ جو لوگ اپنی تہذےب و تمدن کو بھلا دےتے ہےں وہ بے نشان ہوکر رہ جاتے ہےں۔انہوں نے حاشےائی علاقے خواہ وہ کوئی سرحدی اور دوردراز علاقے ہوں وہاں ہےرے جواہرات بے شمار ہےں بس شناخت کی ضرورت ہے۔ہےومن چےن کے صدرانجےنئر محمد اسلم علےگ نے شاعری کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہاکہ شاعری سماج کو آئےنہ دکھاتی ہے اور روح کو تازگی بخشتی ہے اور انسان جب بوجھل ہوجاتا ہے اس کے سہارے اپنے تھکاوٹ دور کرسکتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ شمس جلےلی ہمےشہ اس بات پر زور دےتے رہے کہ سےمانچل کے مسئلے کا حل تعلےم مےں پوشےدہ ہے اور ہمےں اس سے ترغےب اور تحرےک لے کر اس سمت مےں قدم بڑھانا چاہئے۔ اس کے علاوہ انہوں نے شمس جلےلی صاحب غےر مطبوع کتاب شاہنامہ پورنےہ جو تارےخ پر مشتمل ہے اپنے خرچ سے شائع کرانے کا اعلان بھی کےا ہے۔جامعہ ملےہ اسلامےہ کے شعبہ اردو کے اسسٹنٹ پروفےسر ڈاکٹر خالد مبشر نے کہا کہ ہماری عادت اپنے محسنوں کو فراموش کرنے کی ہے اور انہوں نے ڈاکٹر ذاکر حسےن کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہاکہ جو قوم اپنے محسنوں کو فراموش کردےتی ہے اللہ تعالی ان مےں محسنوں کو اتارنا بند کردےتا ہے۔ انہوں نے شمس جلےلی کو خراج عقےدت پےش کرتے ہوئے کہاکہ ان کی شاعری کو نظر انداز کرنا بڑی شاعری کو نظر انداز کرنا ہے۔ انہوں نے تجوےز پےش کی کہ شمس جلےلی پر اےک سےمنار ہونا چاہئے۔ تقرےب کی صدارت کرتے ہوئے شاعر اور ادبی رسالہ ابجد کے مدےر رضی احمد تنہا نے شمس جلےلی کی شاعر ادب نوازی کے حوالے گفتگو کرتے ہوے کہاکہ ان کے لئے سچا خراج عقےدت ےہی ہوگا کہ ان کے کام کو آگے بڑھاےا جائے اور ان کی غےر مطبوعہ کتابےں شائع کرنے کا اانتظام کےا جائے۔ دوردرشن سے وابستہ ڈاکٹر نعمان قےصر نے کہاکہ شمس جلےلی کی شاعری کو انہوں نے پڑھا ہے اور درحقےقت ان کی شاعری جھنھوڑنے والی اور راہ دکھانے والی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حاشےائی شاعر ہونے کی وجہ سے ان کو نظر انداز کےا گےا ہے۔انہوں نے کہاکہ اب وقت آگےا ہے کہ ہم اےسے حاشےائی شاعروں پر توجہ اور صحےح مقام دےنے کی کوشش کرےں۔پروگرام کی نظامت کرتے ہوئے انگرےزی صحافی اور پی اےچ ڈی اسکالر منظر امام نے شمس جلےلی کا بھرپور تعارف کراےا اور ان کی کتاب کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ وہ صرف شاعر ہی نہےں بلکہ مورخ بھی ہے۔ آئےنہ شےشہ باڑی اس کا ثبوت ہے۔ انہوں نے کہاکہ اپنے ارد گرد کے افراد کو وہ منظر عام پر لانا چاہتے تھے اور نئے لکھنے والوں کی ہمت افزائی بھی کرتے تھے۔ ےو اےن آی¿ی سے وابستہ مےڈ ےا منچ کے صدر عابد انور نے کہا شمس جلےلی کو سچے خراج عقےدت پےش کرنے کے لی¿ے ہم سب کو انکو ےاد کرنے کے ساتھ انکے ادبی مجموعے کو عو ام تک پہونچانے کی ضرورت ہے ، روزنامہ تا ثےر کے منےجنگ ا ےڈےٹر اور مےڈےا منچ کے جنرل سکرےٹری ابصار احمد صد ےقی نے سےمانچ کی بے حسی پر روشنی ڈالتے ہوئے کہاکہ اب آگےا ہے کہ اس سے باہر نکلا جائے اور حالات کا تجزےہ کرکے اس کا حل تلاش کےا جائے۔ دےگر مقررےن مےں صحافی منہاج قاسمی، محبوب الہی ، اشتےاق اظہر، پروےز ا و ردےگر حضرات موجود تھے۔