ملک بھر میں فاروق عبد اللہ کا پتلہ نذر آتش کیا گیا

نئی دہلی 30نومبر(پریس ریلیز) ملک بھر میں پاکستان کے خلاف غم وغصہ اور احتجاجی مظاہرے کا انعقاد کیا گیا۔ اس کے علاوہ کشمیر میں بیٹھے پاکستانی حقوق کی لڑائی لڑنے والے افراد کا پتلہ نذر آتش کیا گیا۔ فاروق عبد اللہ اور الگا وادی نیتاﺅں کا پتلہ جلایا گیا۔ اور علاقے کے ڈی ایم ایس ڈیم کے ذریعہ صدر جمہوریہ ہند کو میمو رنڈم بھیجا گیا۔ جس میں مطالبہ کیا گیا کہ پاکستان کے قبضے والے کشمیر کو واپس لینے کی کوشش تیز کیا جائے اور بین الاقوامی سطح پر اپنی بات رکھتے ہوئے پاکستان نے چین کو کشمیر کی سرزمین سونپ دی ہے اس کی بھی بازیابی کرائی جائے۔ اس ملک گیر احتجاج میں حکومت ہند سے مطالبہ کیا گیا کہ کشمیر میں بیٹھے پاکستان کی زبان بولنے والے نیتاﺅں پر ملک مخالف زبان بولنے پر ان کے خلاف مقدمہ چلا تے ہوئے انہیں سلاخوں کے پیچھے بھیجا جا ئے تبھی سر ز مین کشمیر میں الگاوادی ذہنیت پر پابندی لگائی جا سکتی ہے۔ یہی ناعاقبت اندیش افراد ہیں جو ملک اور خصوصا کشمیر میں بدامنی کیلئے اصل ذمہ داری ہیں۔ گریش جویال نے تفصیل کے مطابق ملک بھر میں جموں کشمیر میں 29مقا مات ، پنجاب میں 16، ہریانہ میں 21، مدھیہ پردیش میں 14، دہلی میں 34مقاما ت پر اور اس کے علاوہ سیکڑوں جگہوں پرپاکستانی ذہنیت اور پاکستان کے قبضہ والے کشمیر کو آزاد کرانے کیلئے احتجاجی مہم چلائی گئی۔ جناب گریش جویال نے بتایا کہ پاکستان کی کالی کرتوت اور ہندستان کی جانب دہشت گردانہ نظریہ سے پیش آنا ۔ کشمیر میں دہشت گردی میں اضافہ کرنا اور وہاں کے عوام کو بھارت مخالف سوچ پیدا کرنا اس بات کی علامت ہے کہ پاکستان کبھی نہیں سدھرنے والا ہے۔ اس لئے مسلم راشٹریہ منچ نے اس بات کا تہیہ کرتے ہوئے فیصلہ لیا ہے کہ پورے بھار ت میں کشمیر بچاﺅ مہم چھیڑتے ہو ئے پاکستان میں بیٹھے ہوئے بھارت مخالف دہشت پسند وںکو کڑا جوا ب دیناہے۔ اس کے علاوہ پاکستان نے چین کو جو کشمیر کے حصے کو تحفے میں پیش کیا ہے اس کی واپسی کیلئے بھی دستخطی مہم چلایا جائے گا۔ کیوںکہ پاکستان کے قبضے والا کشمیر اور چین کے قبضے والا کشمیر تمام خطہ ہندستان کی سرزمین ہے۔ وہاں پر بسنے والے افراد بھارتی ہیں اور ان کی سہولیات و آسائش بھارت کے ذمہ ہے۔جموں وکشمیر ریاست میں پاکستان کی زبان بولنے والے افراد کیخلاف بھی احتجاجی مہم شروع کیا جائے گا۔ جس میں فاروق عبد اللہ اور علاحدگی پسند نظرئے والے وافراد سر فہرست ہیں ۔ فاروق عبداللہ اپنی ایما کے خاطر پورے ہند ستا ن سے بغاوت مول لے رہے ہیں جو ان کے ہمیشہ کے بیان سے واضح ہو رہا ہے۔ در اصل شیخ عبد اللہ کے خاندان کو کشمیر اور خصوصا پاکستان کے ناجائز قبضے والے کشمیر کے افراد اپنا لیڈر تسلیم نہیں کرتے ۔ کیونکہ شیخ عبد اللہ کنبہ اپنی سیاست اور لیڈر شبیہ کو بچانے کیلئے آزادی کے وقت سے ہی کشمیر کے ساتھ دوغلا سلوک کر رہے ہیں۔ تاریخ کے اوراق اس بات کے گواہ ہیں کہ شیخ عبد اللہ نے جواہر لعل نہرو سے مل کر پاکستان کو کشمیر کے حصے پر قبضہ کرنے میں مدد دلانے والوں میں سر فہرست دیکھے گئے ہیں۔ لہذا ان تمام ناپاک سازش کو اجاگر کرنے اور کشمیر کے سارے خطے کو ہندستان کے ساتھ شمولیت کی لئے ملک گیر مہم شروع کیا جائے گا۔