مہاجرین کو روکنے کے لیے لیبیا سے یورپی تعاون غیر انسانی ہے

بیروت15نومبر (آئی این ایس انڈیا )اقوام متحدہ کی جانب سے منگل کے روز جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ بحیرہءروم میں تارکین وطن کو روک کر انہیں لیبیا میں ’خوف ناک حالت والی جیلوں‘ اور ’غیر انسا نی‘ ماحول کی جانب واپس بھیجنا انتہائی قابل افسوس عمل ہے۔ اقوام متحدہ کے انسانی حقو ق کے شعبے کے سربراہ زید رعد الحسین کی جا نب سے جاری کردہ ایک بیا ن میں کہا گیا ہے، ”لیبیا میں زیرحراست تارکین وطن کی مشکلات اور مسائل، انسانیت کے ضمیر کو جھنجھوڑ دینے سے عبارت ہیں۔شورش زدہ ملک لیبیا اس وقت غیر قانونی طور پر یورپی یونین پہنچنے کی کوشش کرنے والے تارکین وطن کے لیے اہم ر استہ ہے، جہاں انسانوں کے اسمگلر متحرک ہیں۔ تاہم اس ملک میں حکومتی عمل داری نہ ہونے کی وجہ سے یہ تار کین وطن انسانو ں کے اسمگلروں کے حا لت شدید نوعیت کے تشدد، ریپ اور جبر ی مشقت جیسے حالات کا سامنا کر رہے ہیں۔ رعدالحسین نے اپنے بیان میں کہ کہ لیبیا میں تارکین وطن کی حراست میں رکھنے کا نظا م ناقابل مرمت حل تک ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے ۔ “انہوں نے اپنے بیان میں مزید کہا، ” بین الاقو امی برادری لیبیا میں تارکین وطن کو لاحق ناقابل تصور اور غیرمعمولی حد تک خوف ناک صورت حال سے چشم پوشی اختیار نہیں کر سکتی۔ لیبیا میں حرا ستی مراکز کی حالت میں قدرے بہتری کا عندیہ دے کر سب ٹھیک ہے کہ بیانات سے یہ صورت حال تبد یل نہیں ہو سکتی۔“ رعدا لحسین کی جانب سے یہ بیان ایک ایسے موقع پر سامنے آیا ہے، جب 13 یورپی اور افریقی ممالک نے پیر کے روز بحیرہءروم کے ذریعے یورپ پہنچنے کی کوشش کرنے والے تارکین وطن کے بہا و¿ کو روکنے کے لیے ٹھوس اقدامات پر اتفاق کیا ہے۔ ان مما لک نے لیبیا میں موجود تار کین وطن کی حالت کو بہتر بنانے کے عزم کا بھی اظہار کیا ہے ۔بیرن میں ہونے والے اجلاس میں ان تمام ممالک نے تارکین وطن کو بحیرہءروم عبورکرنے سے روکنے میں مصروف لیبیا کی کوسٹ گارڈ کو مضبوط بنانے پر بھی اتفاق کیا۔