وزیر اعظم جواب دو ‘کے نعرے کے ساتھ نئی دہلی میں ایس ڈی پی آئی کا مظاہرہ

نئی دہلی 08نومبر ( پریس ریلیز) ۔ سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا کی جانب سے 8نومبر کو یوم جوابداہی کے طور پر مناتے ہوئے ملک بھر کے ضلعی کلکٹر اور ضلعی مجسٹریٹ دفاتر کے روربرو احتجاجی دھرنا دیا۔ نئی دہلی میںایس ڈی پی آئی کے قومی نائب صدر اڈوکیٹ شرف الدین احمد کی قیادت میں نوٹ منسوخی کے خلاف RBIدفتر کے روبرو احتجاجی دھرنا دیا ۔ دھرنے کو درمیان میں پولیس نے ایس ڈی پی آئی قو می نائب صدر اڈوکیٹ شرف الدین احمد، قومی جنرل سکریٹری محمد شفیع، ±قومی کوآرڈینٹر ڈاکٹر نظام الدین خا ن اور سینکڑوں پارٹی کارکنوں کو گرفتار کرکے پارلیمنٹ اسٹریٹ میں واقع تھانہ لے گئی ، پولیس نے کارکنان سے پلے کارڈس، بینرس اور جھنڈے بھی چھین لیے او ر تقریبا 3گھنٹے تک پولیس اسٹیشن میں رکھ کر بعد میں ر ہا کردیا۔ پولیس کی گرفتار کئے جانے کی وجہ سے صدر جمہوریہ ہند کو پولیس اسٹیشن کے توسط سے ہی میمو ر ینڈ م ارسال کیا گیا۔ میمورینڈم میں ایس ڈی پی آئی نے صدر جمہوریہ ہند سے مطالبہ کیا ہے کہ “نو ٹ منسوخی ” کی وجہ سے ملک میں درپیش اقتصادی بحران پر وزیر اعظم نریندر مودی پر کارروائی کریں ۔ میمورینڈم میںصدر ہند کو اس بات کی طرف توجہ دلاتے ہوئے کہا گیا ہے کہ وز یر اعظم نریندر مودی کی نوٹ منسوخی کے ایک سال ہونے کے بعد بھی ملک میں سوائے معاشی تباہی کے کوئی مثبت تبدیلی نہیں آئی ہے۔ نوٹ منسوخی کی ناکامی کے تناظرمیں’ایک سال ہوگئے وزیر اعظم مودی جواب دو©’کے عنوان کے تحت ایس ڈی پی آئی ملک بھر میں “Demonetaziation Accountability Day©کے طور پر منا رہی ہے۔ گزشتہ سال 8نومبر2016 کواچانک آدھی رات کو نوٹ منسوخی کے اعلان سے پورے ملک کے عوام کو شدید دھچکا لگا اور ملک کے عام لوگوں کو ان کی محنت کی کمائی کے روپئے تبدیل کرنے کے لیے غیر معمولی اور ان گنت مصیبتوں کا سامنا کرنا پڑا تھا ۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے اس وقت عوام کو اس بات کا یقین دلایا تھا کہ ان کا یہ نوٹ منسوخی کا فیصلہ تاریخی فیصلہ ہے اور یہ بھی کہا تھا کہ اگر ان کا یہ اقدام ناکام ہوگا تو اس کے لیے وہ جوابداہ ہونگے اور ان کو سر عام جو سزا دیا جائے گا وہ قبول کریں گے۔نوٹ منسوخی کے ایک سال کے بعد بھی حکومت کو نہ ہی کالا دھن ملا ہے اور نہ ہی جعلی کرنسیاں ضبط کی گئی ہیں۔ نوٹ منسوخی سے دہشت گردی کو ختم کرنے کی جو بات کہی گئی تھی وہ بھی بے معنی ہوکر رہ گئی جبکہ حقیقت یہ ہے کہ اس سے قبل بھی ملک میں نوٹ منسوخی کئے جانے کے کئی مثال ہمارے سامنے ہیں جو اقتصادی ماہرین اور وزراءکے مشورے اور مناسب تیاری کے ساتھ لیا گیا تھا ۔ ایس ڈی میمورینڈم میں اس بات کی طرف خصوصی نشا ندہی کی گئی ہے کہ نوٹ منسوخی کی وجہ سے ملک کی معیشت میں ناقابل تلافی گراوٹ آئی ہے اور چھوٹے بڑے صنعت خانے بھاری نقصانات سے نکل کر نہیں آسکے ہیں۔کروڑوں افراد بے روزگار ہوئے ہیں،تعمیر اور اراضی ترقی شعبہ ٹھپ ہوگئے ہیں اور اس کے علاوہ چھوٹے اور بڑے تجارتی شعبے خاتمے کے دہانے پر آکھڑے ہیں۔ کسان اور مزدور طبقات اپنی روزی روٹی کمانے سے محروم ہوگئے ہیں ۔نوٹ منسوخی کے ایک سال کے لمبے عرصے کے بعد بھی یہ خبریں آرہی ہیں کہ بڑے پیمانے پر منسوخ شدہ نوٹ ضبط کئے جار ہے ہیں۔ پولیس اور انٹلی جینس ایجنسیوںنے ان مجر موں کے نام کا کھبی انکشاف نہیں کیا ہے۔
بھارتیہ مز دور سنگھ جو بی جے پی کی مزدور یونین ہے خود اس نے اعتراف کیا ہے کہ نوٹ بندی کے بعد تقریبا 25 لاکھکارخانے بند ہوئے ہیں ، رئیل اسٹیٹ کاروبار ٹھپ ہوا ہے اور ملک میں لاکھوں لوگ بے روزگار ہو ئے ہیں۔خود وزیر اعظم نریندر مودی نے نوٹ بندی کے اعلان کے بعد عوام سے صرف 50دن کا وقفہ مانگا تھا۔ انہوں نے نوٹ منسوخی کے بعد کہا تھا کہ اگر انہیں 30دسمبر2016تک کا وقفہ دیا جائے اگر اس دوران ان کے اقدام سے نقصان پہنچے گا تو ملک کے عوام انہیں کسی بھی طرح کا سزا دے سکتے ہیں۔نوٹ منسوخی کے بعد50دن کی بجائے 1سال گذر جانے کے بعد بھی نوٹ بندی سے عوام کو نقصانات اور مشکلات کے سوا کچھ بھی فائدہ نہیں ہوا ہے۔ میمور ینڈم میں وزیر اعظم نریندر مودی کے سامنے مندرجہ سوالات کی جوابدہی طلب کی گئی ہے۔1)۔ کتنا کالا دھن واپس آیا ؟ ۔ 2)۔ کتنی مالیت کے جعلی نوٹ ضبط کئے گئے ؟۔ 3)۔نوٹ بندی سے دہشت گردی کو کتنا قابو میں لایا گیا ؟۔ 4)۔نوٹ بندی سے ملک میں بربادی اور آفت کے سوا کیا بدلاﺅ آیا ؟۔ 5)۔نوٹ بندی سے متاثر عوام کو کتنا معاوضہ دیا گیا ؟۔ 6)۔ آپ اپنا وعدہ کیوں بھول گئے؟۔ایس ڈی پی آئی نے میمیورینڈم میں صدر جمہوریہ ہند سے درخواست کیا ہے نوٹ بندی سے ملک اقتصادی بحران کا شکار ہوا ہے لہذا صدر جمہوریہ ہند وزیر اعظم نریندر مودی پر کارروائی کریں۔ نوٹ منسوخی کے بعد نو ٹ تبدیل کرنے کے لیے قطار میں کھڑے تقریبا 100سے زیادہ معصوموں کی اموات ہوئی ہیں۔ نوٹ بندی سے لا کھوں افراد روزگار سے محروم ہوئے ہیںاور ملک کی معیشت میں ناقابل تلافی گراوٹ آئی ہے۔ ایس ڈی پی آئی کا مطالبہ ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی نوٹ بندی کے ان کے غلط اقدام پر ملک عوام کے سامنے جواب دیں۔