ٹیلرسن کا بغداد اور اربیل کے بیچ مذاکرات کا مطالبہ

واشنگٹن/بغداد،۴نومبر(پی ایس آئی) امر یکی وزیر خارجہ ریکس ٹیلرسن نے مطالبہ کیا ہے کہ ار بیل اور بغداد کے درمیان مسائل کے حل کے لیے فر یقین کے بیچ سیاسی بات چیت شروع کی جا ئے ۔ عر اقی کردستان کے وزیراعظم نیجرفان بارزانی کے سا تھ ٹیلیفونک رابطے میں ٹیلرسن نے بغداد میں مرکزی حکومت کے ساتھ کشیدگی پر اپنی تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے باور کرایا کہ امریکا عراقی کردستان کے آئینی حقوق کی مکمل حمایت کرتا ہے۔ ٹیلرسن نے اس امید کا بھی اظہار کیا کہ فائر بندی اور میدانی مذاکرات ایک سیاسی مکالمے کی شکل اختیار کر لیں گے تا کہ جانبین کے بیچ موجود مسائل کا حل سامنے آ سکے۔ادھر القائم سے داعش کے نکالے جانے کے بعد تازہ ترین پیش رفت میں مشترکہ آپریشنز کمان کے ترجمان بریگیڈیئر جنرل یحیی الزبیدی نے اعلان کیا ہے کہ عراقی فورسز عراق میں داعش تنظیم کے آخری گڑھ راوہ ضلعے کو واپس لینے کے لیے الرمانہ کا رخ کر یں گی اور اس کے بعد انبار صوبے میں صحرائی علاقوں کی تطہیر کا آپریشن شروع کیا جائے گا۔انبار صوبے میں داعش تنظیم کے آخری چند مضبوط ٹھکانوں کے خلاف آپریشن شروع ہونے کے 9 روز بعد عراقی وزیراعظم حیدر العبادی نے القائم ضلعے پر مکمل کنٹرول حاصل ہو جانے کا اعلان کیا۔داعش تنظیم پر قابو پانے کے لیے آخری مشن اب راوہ ضلعے اور انبار کے شمال مشرق میں صحرائی علاقوں میں کیا جانا ہے۔