ٹی 20 میں کامران اکمل نے بنا یا عالمی رکارڈ

کراچی ،27نومبر (ایجنسی) عالمی ریکارڈ قائم کرنے والے ٹیسٹ وکٹ کیپر کامران اکمل پر امید ہیں کہ وہ اپنی فارم اور فٹنس کی بنیاد پر پاکستانی ٹیم میں تینوں فارمیٹس میں نمائندگی کرسکتے ہیں۔ان کا کہنا کہ مصباح الحق 43سال کی عمر میں ریٹائر ہوئے،یونس خان39سال کی عمر تک کھیلتے رہے۔مجھ سے زیادہ عمر والے شعیب ملک اور محمد حفیظ اب بھی ٹیم کا حصہ ہیں تو میں بھی اپنی کارکردگی پر پاکستانی ٹیم میں شامل ہوسکتا ہوں۔ان کا کہنا ہے کہ اچھی کارکردگی دکھاکر میں نے گیند سلیکٹرز اور ٹیم انتظامیہ کے کورٹ میں پھینک دی ہے۔کھلاڑی کی حیثیت سے میرا کام کارکردگی دکھانا ہے ۔ماہرین مجھے محدود اوورز کی کرکٹ کا کھلاڑی سمجھتے ہیں لیکن میں ٹیسٹ میچوں میں بھی اسپیشل بیٹسمین کی حیثیت سے کھیلنا چاہتاہوں۔مصباح اور یونس خان کی ریٹائر منٹ کے بعد پاکستانی مڈل آرڈر میں کردار ادا کرنا چاہتا ہوں۔میری چار روزہ کرکٹ کی کارکردگی بھی کسی سے پوشیدہ نہیں ہے۔کامران اکمل 13جنوری کو 36سال کے ہوجائیں گے۔لیکن پاکستانی ڈومیسٹک کرکٹ میں کارکردگی سے سب کو حیران کرنے والے دائیں ہاتھ کے بیٹسمین نے ایک بار پھر سلیکشن کمیٹی کی توجہ حاصل کرنے کی کوشش کی ہے۔قومی ٹی20 کپ میں لاہور وائٹس کے کامران اکمل اور سلمان بٹ نے 209 رنز کی شراکت قائم کر کے ٹی20 کرکٹ میں بڑی اوپننگ شراکت کا نیا عالمی ریکارڈ قائم کردیا۔جمعے کوراولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم میں قومی ٹی20 کپ میں لاہور وائٹس کی نمائندگی کرنے والے کامران اکمل اور سلمان بٹ کے ساتھ اسلام آباد کے خلاف میچ میں انتہائی شاندار اور ذمہ دارانہ بیٹنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے اوپننگ پارٹنر شپ میں 209 رنز جوڑ کر یہ سنگ میل عبور کیا۔کامران اکمل نے جارحانہ انداز اپناتے ہوئے صرف 71 گیندوں پر 12 چھکوں اور 14 چوکوں کی مدد سے 150 رنز کی ناقابل شکست اننگز کھیلی جبکہ سلمان بٹ نے 55 رنز بنائے اور ناٹ آوٹ رہے۔کامران اور سلمان نے ٹی20 میں بڑی اوپننگ شراکت کا کینٹ کے اوپنر جوئے ڈینلی اور ڈینل بیل ڈرومونڈ کا ریکارڈ توڑ دیا۔ دونوں انگلش اوپنرزنے رواں برس کے شروع میں نیٹ ویسٹ ٹی ٹونٹی میچ میں 207 رنز کی اوپننگ شراکت جوڑ کر تاریخ رقم کی تھی۔ان فارم ،کامران اکمل نے میچ میں 150 رنز کی ناقابل شکست اننگز کھیل کر تاریخ رقم کرتے ہوئے ٹی 20 کرکٹ میں پاکستان کی طرف سے سب سے بڑی اننگز کھیلنے کا ریکارڈ قائم کردیا۔انہوں نے بارہ چھکوں اور 14 چوکوں سے مزین یہ اننگز ٹی20 کی تاریخ میں پاکستان کی جانب سے کسی بھی بیٹسمین کی بڑی انفرادی اننگز ہے۔اس اننگز کے ساتھ ہی وہ مسلسل پانچ ٹی20 اننگز میں 50 یا اس سے زیادہ رنز بنانے والے بھی پاکستان کے پہلے کھلاڑی بن گئے ہیں جہاں اس سے قبل انہوں نے 52، 65، 63 اور 52 رنز کی اننگز کھیلی تھیں۔ہفتے کو جنگ کو خصوصی انٹر ویو دیتے ہوئے کامران اکمل نے کہا کہ میں نے اس سال ویسٹ انڈیز کا دورہ کیا تھا اور پاکستان ٹیم کی جانب سے رنز کے اعتبار سے دوسرے نمبر پر تھا۔اس وقت سرفراز احمد تینوں فارمیٹ میں پاکستان کے کپتان ہیں۔وہ پاکستان کے ریگولروکٹ کیپر ہیں اور پاکستان ٹیم میں سرفراز احمد کی موجودگی میں میں اسپیشلسٹ بیٹسمین کی حیثیت سے کھیلنا چاہتا ہوں۔میں اپنی فارم اور فٹنس پر کھیل رہا ہوں اور اس وقت میرا فوکس اچھی فٹنس کے ساتھ بیٹنگ فارم ہی ہے۔سرفراز احمد کے ساتھ میں اپنی خدمات اپنی کارکردگی کے ذریعے پیش کررہا ہوں۔کامران اکمل پاکستان کی جانب سے53ٹیسٹ157ون ڈے انٹر نیشنل اور58ٹی ٹوئینٹی انٹر نیشنل میچ کھیل چکے ہیں۔ان کا کہنا ہے کہ نیوزی لینڈ کے دورے میں پاکستانی ٹیم میں واپسی کے لئے پر امیدہوں ہر کھلاڑی اپنی ڈومیسٹک کرکٹ اسی لئے کھیلتا ہے تاکہ اسے پاکستان ٹیم میں جگہ ملے۔میری سفارش میری کارکردگی ہے۔واضح رہے کہ سری لنکا کے خلاف آخری ٹی ٹوئینٹی میچ میں پاکستان کے اوپنر فخر زمان اور عمر امین تھے۔کامران اکمل کو ٹیم میں لانے کے لئے احمد شہزاد کی جگہ خطرے میں ہے۔احمد کی پہلے ہی ون ڈے سیریز میں جگہ خطرے میں ہے۔ان کی جگہ اظہر علی لیں گے۔