پاکستان کے وزیر قانون مستعفی، دھرنا و مظاہرہ ختم

اسلام آباد، 27 نومبر ( یو این آئی) پاکستان حکومت نے مذہبی کیس کے ساتھ چھیڑ چھاڑ پر احتجاج و مظاہرہ کر رہے بہت سے مذہبی گروپوں کی وزیر قانون زاہد حامد کے استعفی کا مطالبہ آج مان لیا۔مظاہرین احتجاج واپس لیں گے ۔تحریک لبیک کے ترجمان اعجاز اشرفی نے کہا مسٹر حامد نے اپنا استعفی وزیر اعظم شاہدخاقان عباسی کے حوالے کر دیا ہے اس لئے وہ اپنا احتجاج ختم کریں گے . تحریک لبیک اس احتجاج ومظاہرہ کی قیادت کر رہا تھا۔مسٹر اشرفی نے کہا، “ہمارا مطالبہ قبول کر لیا گیا ہے . حکومت نے وزیر قانون کے استعفے کا اعلان کیا ہے اس لئے ہم آج اپنا دھرنا واپس لیں گے ”۔دریں اثنا سرکاری ٹیلی ویژن چینل پی ٹی وی نے کہا وزیر قانون مسٹر حامد نے استعفی دے دیا ہے ۔پاکستانی قانون کے مطابق انتخابات میں حصہ لینے والے کسی بھی مسلم امیدوار کو یہ حلف نامہ دینا ہوتا ہے کہ پیغمبر محمد اسلام کے آخری پیغمبر ہیں اور اب ان کے بعد کوئی دوسرا پیغمبر نہیں آئے گا۔ مظاہرین کا کہنا ہے کہ انتخابی اصلاحات کے لئے پارلیمنٹ میں جو بل پیش کیا گیا اس میں اس حلف نامہ کی شرائط کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کی گئی تھی جسے وہ کسی بھی حالت میں قبول نہیں کریں گے ۔حکومت نے اسے ‘کلریکل غلطی’ مانتے ہوئے حلف نامے میں ب اصلاح کر دی تھا، لیکن مظاہرین اس کے لئے وزیر قانون کو ذمہ دار مان رہے ہیں اور ان کے استعفے کا مطالبہ کر رہے تھے ۔گزشتہ 20 دنوں سے جاری دھرنا و مظاہرہ کو پرامن طریقے سے ختم کرنے کے تمام کوششوں کے ناکام ہونے کے بعد آخر کار حکومت نے ہفتہ کو طاقت کا استعمال کرنے کا حکم دے دیا تھا جس میں کئی لوگوں کی موت ہو گئی تھی اور کئی دیگر زخمی ہوئے تھے ۔