گرگاو¿ں سے سیوان کے مڑکن پہنچی شہید کی لاش

حسین گنج /سیوان ،18 نومبر ( راجیش کمار ) ملک کی خدمت و مادر وطن کے لئے اپنی جانوں کی قربانی دینے والے جوانوں کو لے کر پورا ملک روتا ہے۔ اسی کڑی میں آج ایک اور نام جڑ گیا۔ ملک کی خدمت کے لئے سیوان کے حسین گنج تھانہ علاقہ کے مڑکن گاو¿ں کے ابھئے کمار پاٹھک نے جب 8 اپریل 2003 کو ملک کی سب سے بڑی سخت ترین خدمات میں ایک این ایس جی میں جوائن کیا تھا۔ گزشتہ 6 نومبر کی رات ڈیوٹی کرنے کے لئے اپنی رہائش گاہ سے نکلے ۔ کیمپ کے کیمپس میں ہی ان کی بائک بے قابو ہوگئی اور وہ گر گئے جس میں وہ سنگین طور پر زخمی ہوگئے ، جنہیں ان کے ہی ساتھیوں نے فوراََ این ایس جی کے مشترکہ اسپتال میں داخل کرایا۔ لیکن سر میں چوٹ لگنے کی وجہ کر انہیں وہاں سے ریفر کر راک لینڈ اسپتال میں داخل کرایا گیا ۔لیکن 10 دنوں تک زندگی کی جدو جہد کے بعد آخر کار بہادر جوان ابھئے نے 16 نومبر کی رات آخری سانس لی ۔ان کے انتقال کی خبر جیسے ہی ان کے لڑکن گاو¿ں میں آئی چار وں طرف کہرام مچ گیا ، جس نے بھی سنا اسے یقین نہیں آیا کہ ان کا ابھئے اب اس دنیا میں نہیں ہے ۔دہلی کیمپ میں ہی پورے فوجی اعزاز کے ساتھ ویر ابھئے کو گارڈ آف آنر دیا گیا اور چیف آف آرمی کمانڈ سمیت کئی افسران نے بہادر جوان ابھئے کے جسد خاکی پر گل پوشی کر انہیں خراج عقیدت پیش کی ۔اس کے بعد پورے فوجی اعزاز کے ساتھ ترنگے میں لپیٹ کر این ایس جی کے اسسٹنٹ کمانڈر 1 ڈی کے سنگھ کی قیادت میں صوبے دار کارتک اوراو¿ں ، راجندر سنگھ ، امریش کمار چوبے اور سمیت کمار رائے کے ساتھ بہادر ابھئے کو سیوان کے مڑکن واقع ان کے گھر بھیجا ۔ سنیچر کی صبح جب ابھئے کا جسد خاکی مڑکن پہنچا تو لواحقین کی چینخ و پکار سے زمین سے آسمان تک دہل اٹھا ۔ لاش کے آتے ہی بیوی روبی پاٹھک بے ہوش ہوگئی ۔ وہ بار بار لاش سے لپٹ کر رونے لگتی تھی ۔ان کا ایک ہی کہنا تھا کہ اب ہم میرے بچے کن کے سہارے زندگی بسر کریں گے۔ وہیں دونوں معصوم بیٹیاں بھی رو رہی تھیں۔ جس کو دیکھ کر موجود لوگ بھی اپنے آنکھوں کے آنسو کو روک نہیں پائے ۔