ہند پاک کرکٹ تعلقات حکومتوں کے فیصلے پر منحصر

لاہور، 16 نومبر ( یو این آئی ) پاکستانی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان وسیم اکرم نے کہا ہے کہ پاکستان اور ہندستان کے کرکٹ تعلقات کی بحالی کا تعلق کرکٹ بورڈز، کھلاڑیوں یا عوام کی خواہشات سے نہیں بلکہ حکومتوں کے فیصلے سے ہے ۔ انھوں نے کہا کہ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل بہت اچھا کام کر رہی ہے لیکن وہ ہند کو پاکستان کے ساتھ کرکٹ مقابلوں یا سیریز میں شرکت پر رضامند نہیں کر سکتی اگر ہندوستانی حکومت اس بات پر مصر ہے کہ پاکستان سے کرکٹ نہیں کھیلنی تو ہندوستانی کرکٹ بورڈ بی سی سی آئی بھی کچھ نہیں کر سکتا۔ یہی وجہ ہے کہ روایتی حریفوں نے 2012ءسے اب تک کوئی دو طرفہ کرکٹ سیریز نہیں کھیلی۔ اس سوال پر کہ کیا ہندوستانی کرکٹ ٹیم پاکستانی ٹیم کے ساتھ کھیلنے کی خواہش مند ہے تو وسیم اکرم نے کہا کہ یہ عوام یا کھلاڑیوں کے چاہنے کی بات نہیں اور معاملہ دونوں حکومتوں کا ہے ۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ دنیا کی کوئی اور کرکٹ سیریز پاکستان اور ہند کی سیریز کا مقابلہ نہیں کر سکتی۔ پاکستانی کرکٹ کی بہتری میں پی ایس ایل کے کردار کے بارے میں وسیم اکرم کا کہنا ہے کہ اگر پی ایس ایل نہ ہوتی تو ون ڈے میں دنیا کا سب سے بہترین بولر حسن علی نہ ملتا، سب سے دلچسپ نوجوان کرکٹر شاداب نہ ملتا، آپ کو مختلف طرز کی بولنگ کرنے والا رومان رئیس نہ ملتا۔ اگر پی ایس ایل کے 50 فی صد میچ بھی پاکستان آ جاتے ہیں تو ہمیں مزید کھلاڑی بھی ملیں گے ۔ انٹرنیشنل کرکٹ کی پاکستان میں واپسی کے حوالے سے وسیم اکرم کا کہنا ہے کہ ایک ایک قدم کر کے ہم کامیابی تک پہنچ رہے ہیں۔ معاملات بہتری کی طرف جا رہے ہیں اور ایک بار پی ایس ایل صحیح معنی میں پاکستان لوٹ آئی تو جس طرح آئی پی ایل نے ہندوستانی کرکٹ میں انقلاب برپا کیا ہے وہی اثر پی ایس ایل کا پاکستان کرکٹ پر ہو گا۔