4 دکانوں سے لاکھوں کی چوری ، لگاتار ہورہے واقعات سے عوام میں دہشت

سیوان، 4 نومبر ( راجیش کمار ) سیوان پولس کی لاکھ کوششوں کے بعد بھی ضلع کے شہری و دیہی علاقوں میں جرائم کی وارداتوں پر روک لگتے نہیں دکھ رہا ہے۔ ضلع ہیڈکوارٹر میں بھی گزشتہ کچھ مہینوں سے دکانوں کے شٹر کاٹ کر ، تالا کاٹ کر لگاتار چوری کے واقعات ہوتے رہے ہیں۔ کسی بھی معاملے میں پولس کو ابھی تک کوئی کامیابی ہاتھ نہیں لگ سکی۔ اسی درمیان جمعہ کی شب بھی نامعلوم چوروں نے چار دکان کا شٹر کاٹ کر لاکھوں روپے قیمت کی املاک چرا لے گئے۔ اس سلسلے میں متاثر دکاندارو ں میں اودھیش پرساد شریواستو نے بتایا کہ میں جمعہ کی دیر شام روزانہ کی طرح اپنی دکان بند کر اپنے گھر چلا گیا اور صبح مقامی لوگوں کے ذریعہ مجھے چوری کے واقعہ کی خبر دی گئی اور جب میں آیا تو دیکھا کہ دکان کا تالا ٹوٹا ہوا ہے ۔ چوری کے واقعہ کو دیکھ کر میرے ہوش اڑ گئے ۔اس کے بعدمیں نے فوراََ چوری کے واقعہ کی خبر مقامی تھانہ پولس کو دی ۔ ادھر دکاندار اودھیش پرسا د شریواستو کے علاوہ آشیش بجلی گھر ، نیشو جنرل اسٹور میں چوروں نے چوری کے واقعہ کو انجام دے کر آسانی سے چلتے بنے ۔ ساتھ ہی وی ایم ہائی اسکول کے صدر گیٹ کے سامنے واقع مکل ٹیلر کی دکان کا شٹر توڑنے کی کوشش بھی کی ۔ لیکن چور اس دکان میں چوری کرنے میں کامیاب نہیں ہوسکے ۔ ادھر مہا دیوا میں اجتماعی چوری کے واقعہ سے پورے ضلع کے دکاندار خوف زدہ ہیں ۔وہیں ناراض دکانداروں نے مالویہ چوک کو جام کر مہا دیوا اوپی تھانہ پولس و ضلع انتظامیہ کے خلاف نعرہ بازی کی اور سرگرام نامعلوم چوروں کو نشان زد کر گرفتار کرنے کے مطالبہ پر اڑے رہے۔ ادھرسیوان -لکڑی مین روڈ جام ہونے کی وجہ کر راہ گیر وں کوچنگ آنے جانے والے طلبا و طالبات کو کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ دیکھتے ہی دیکھتے گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں۔ اس سلسلے میں مہادیوا اوپی انچارج فیروز حسین نے بتایا کہ میرے اوپر لگائے گئے سارے الزام بے بنیاد ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ متاثر دکاندار کی درخواست پر نامعلوم چوروں کے خلاف ایف آئی آر درج کر نے کی کارروائی چل رہی ہے۔ وہیں ایک پولس ٹیم کی تشکیل کر مشتبہ ٹھکانوں پر چھاپہ ماری شروع کردی گئی ہے۔ ہر حال میں نا معلوم چوروں کو نشانزد کر گرفتار کرلیا جائے گا۔