پاکستان: چار لاکھ غیر قانونی افغان مہاجرین کا رجسٹریشن مکمل

اسلام آباد 18نومبر (آئی این ایس انڈیا)پاکستان میں بغیر دستاویزات کے مقیم لگ بھگ چار لاکھ افغان مہاجرین کی رجسٹریشن کا عمل مکمل کر لیا گیا ہے۔پاکستان حکومت نے روا ں سال اگست میں ایسے تمام افغان شہریوں کی رجسٹریشن کا عمل شروع کیا تھا جو گزشتہ کئی برسوں سے پاکستان میں بغیر اندراج کے مقیم ہیں۔ افغا ن پناہ گزینوں سے متعلق ادارے کے ایک عہد یدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا ہے کہ کو ائف کا اندراج کرنے والے قومی ادارے ’نادرا‘ نے گزشتہ چار ماہ کے دوران پاکستان میں غیر قانونی طور پر مقیم چار لاکھ افغان شہریوں کے کو ائف کا اندراج کیا ہے۔پاکستانی حکام کے مطا بق ملک میں لگ بھگ 23 لاکھ کے قریب افغا ن شہری مقیم ہیں جن میں سے تقریباً 10 لاکھ ایسے ہیں جو بغیر کسی قانونی دستایزات کے پاکستا ن میں رہ رہے ہیں۔تاہم عہدیدار نے بتایا کہ ان میں سے بڑی تعداد اپنے وطن واپس چلی گئی ہے جس کی وجہ سے ان کے بقول اب پاکستان میں غیر قانونی طور پر مقیم افغان شہریوں کی تعداد تقریباً چھ لاکھ کے قریب ہے جن میں سے چار لا کھ کے کوائف جمع کرلیے گئے ہیں اور باقی کی ر جسٹریشن کا عمل آئندہ سال 16 جنوری تک جا ری رہے گا۔اب تک رجسٹرڈ کیے جانے والے افغان شہریوں میں سے دو لاکھ 30 ہزار وہ ہیں جو صوبہ خیبر پختونخوا میں مقیم ہیں جبکہ باقی پاکستا ن کے دیگر علاقوں میں رہائش پذیر ہیں۔ پا کستا ن میں غیر قانونی طور پر مقیم افغان شہریوں کو تعلیم و روزگار کے سلسلے میں کئی طرح کی مشکلات کا سا منا کرنا پڑتا ہے۔تاہم حکام کا کہنا ہے کہ رجسٹر یشن کے بعد افغان باشندوں کو خصوصی کارڈ جار ی کردیے جائیں گے جس کی بنیاد پر انہیں پاکستا ن میں قانونی طور پر رہائش کی اجازت ہوگی ۔ پناہ گزینوں سے متعلق اقوامِ متحدہ کے ادارے ’یو این ایچ سی آر‘کا کہنا ہے کہ پاکستان میں غیر قانو نی طور پر مقیم افغان مہاجرین کی تعداد 13 لاکھ ہے اور گزشتہ سال تین لاکھ 70 ہزار افغان مہا جرین واپس افغانستان گئے۔رواں سال ستمبر کے اواخر تک 50 ہزار افغان مہاجرین پاکستان سے افغا نستان واپس جا چکے ہیں۔حکام کا کہنا ہے کہ افغا نستان میں امن و امان کی مخدوش صور تِ حال کی وجہ سے افغان پناہ گزینوں کی واپسی کا عمل سست روی کا شکار ہے۔’یو این ایچ سی آر’ کا کہنا ہے کہ امن و امان کی خراب صورتِ حال کی وجہ سے آئندہ سال بھی افغان پناہ گزینوں کی اپنے وطن واپسی کا عمل سست روی کا شکار رہنے کا اندیشہ ہے۔