اکشردھام مندر حملہ:۵۱ سالوں کے بعد گرفتار مسلم ملزم کی ضمانت منظور

ممبئی ۶۱ دسمبر(پریس ریلیز)احمد آباد کے مشہور اکشر دھام مندر میں ہوئے دہشت گردانہ حملے میں ملوث ہونے کے الزامات کے تحت گرفتا رایک مسلم نوجوان کو آج احمد آباد سیشن عدالت نے مشروط ضمانت پر رہا کیئے جانے کے احکاما ت جاری کیئے ، یہ اطلاع آج یہاں ممبئی میں ملزم کو قانونی امداد فراہم کرنے والی تنظیم جمعیة علما ءمہاراشٹر (ارشد مدنی) قانونی امداد کمیٹی کے سربراہ گلزار اعظمی نے دی اور مزید بتایا کہ اس سے قبل گرفتار کیئے گئے مسلم ملزمین کو بھی جمعیة علما ءنے قانونی امداد فراہم کی تھیں جنہیں سپریم کور ٹ نے مقدمہ سے باعزت بری کردیا تھا جس میں مفتی قیوم و دیگر شامل تھے۔ملزم کی ضمانت عرض داشت کی سماعت خصوصی عدالت کے جج پی وی دیسائی کے روبرو ہوئی جس کے دوران ملزم کی پیروی کرتے ہوئے جمعیة علماءکی جانب سے مقرر کردہ وکیل الیاس خان نے عدالت کو بتایا کہ ملزم کو ۵۱ سالوں کے طویل وقفہ کے بعد گرفتار کیا گیا ہے جبکہ اس معاملے میں سپریم کورٹ پہلے ہی اپنے حکم نامہ میں اس بات کا خلاصہ کرچکی ہے کہ مسلم ملزمین کے ان دہشت گردانہ کاررائیوں میں ملوث ہونے کے کوئی ثبوت نہیں ملے ہیں لہذا اب عبدالرشید اجمیری کو گرفتار کرکے ایک بار پھر معاملے کو از سر نو شروع کیا جارہے ، حالانکہ اس درمیان سرکاری وکیل نے ملزم کو ضمانت پر رہا کیئے جانے کی سخت لفظو ں میں مخالفت کی لیکن عدالت نے دفاعی وکیل کے دلائل سے اتفاق کرتے ہوئے ملزم کو مشروط ضمانت پر رہا کیئے جانے کے احکامات جاری کیئے۔ممبئی میں اخبار نویسوں کو معاملے کی تفصیلا ت بتاتے ہوئے گلزار اعظمی نے کہا کہ ۴ نومبر کو عبدالرشید اجمیری کو پولس نے احمدآباد ائیر پور ٹ سے اس وقت گرفتار کیا تھا جب وہ سعودی عر ب کی راجدھانی ریاض سے بذریعہ ہوائی جہاز احمد آباد آرہا تھا ، پولس نے اس پر الزام کیا ہے کہ وہ ۲۰۰۲ئ میں مندر پر ہونے والے حملہ کی سازش میں شریک تھا نیز وہ لشکر طیبہ کا رکن ہے ۔گلزار اعظمی نے مزید بتایا کہ اس معاملے میں پو لس نے عبدالرشید اجمیر ی کے بھائی آدم اجمیر ی کو بھی گرفتار کیا تھا لیکن جمعیة علماءکی کوششوں سے اسے سپریم کورٹ سے باعزت بری کرایا لیا گیا تھا لیکن اچانک عبدالرشید اجمیری کی گرفتار ی کے ذریعہ ایک بار پھر ان دہشت گردانہ حملو ں کی سازش کا الزام مسلمانوں پر تھوپنے کی کوشش کی جارہی ہے جبکہ سپریم کورٹ آف انڈیا نے مئی ۴۱۰۲ءمیں تمام چھ ملزمین کو باعزت بری کردیا تھا اور نہ صرف باعزت بری کیا تھا بلکہ جھوٹے مقدمہ میں پھنسانے والے پولس افسران پر کارر وائی کرنے کا بھی حکم دیا تھا لیکن بی جے پی قیا د ت والی ریاستی حکومت نے ڈی جی ونجارہ سمیت ابتک کسی بھی افسر کے خلاف کوئی کارروا ئی نہیں کی ہے اور نہ ہی انہیں معاوضہ دیا گیا ۔گلزار اعظمی نے کہا کہ انہیں امید ہیکہ عبدالرشید اجمیری بھی دیگر بے گناہ مسلمانوں کی طرح اس مقدمہ سے با عزت بری ہوجائیں گے ۔واضح رہے کہ ۴۲ ستمبر ۲۰۰۲ءکو اکشر دھام مندر پر ہونے والے دہشت گردانہ حملہ میں ۲۳ لوگ ہلاک اور ۰۸ سے زائد شدید زخمی ہوئے تھے ، حملہ کرنے والے دہشت گردوں کو نیشنل سیکوریٹی گارڈNSG کمانڈوز نے مار گرایا تھا ۔ جمعیةعلماءاحمد آباد کے ذمہ داران مفتی عبد القیوم ،مرزا نور بیگ ،مفتی رضوان ،سلمان بھائی مصالحہ والا مقدمہ کی پیروی میں برابر لگے رہے ۔