ایم آر ایم دہلی پردیش کمیٹی کی لفٹیننٹ گورنر سے ملاقات آج

نئی دہلی26دسمبر (پریس ریلیز)مسلم راشٹریہ منچ دہلی پردیش کمیٹی کے کارکنان جس میں گریش جویال سمیت یاسر جیلانی، شہناز افضال، رینوکا شرما، ریشما حسین سمیت درجنوں نامور سماجی کارکنان کل دہلی کے لفٹیننٹ گورنر جناب انل بیجل سے دوپہر بعد ملاقات کریں گے۔ ان باتوں کی معلوما ت مسلم راشٹریہ منچ کے قومی تنظیمی کنوینر گریش جویال نے اپنے جاری ایک بیان میں دی ہے۔ جناب گریش جویال نے بتایا کہ یہ ملاقات مرکزی حکومت کے ذریعہ پارلیمنٹ میں تین طلاق یعنی ایک مجلس میں تین طلاق دئے جانے کے بل کی حمایت میں کیا جائے گا۔ گریش جویال نے مزید بتایا کہ اس سے قبل ملک بھر سے کئی کارکنان اپنے یہاں معزز ہستیوں سے مل کر پارلیمنٹ میں تین طلاق کی مخالفت میں پیش کئے گئے بل کی حمایت میں ملاقات کاچکے ہیں ۔ مزید بتایا کہ دہلی کے وزیر اعلیٰ جناب اروند کجریوا ل سے بھی ملاقات کے وقت مانگا گیا ہے۔ جناب گریش جویال نے تفصیل کے طور پر بتایا کہ طلاق بدعت یعنی ایک مجلس میں تین طلاق کے خلاف مسلم سماج کا ایک بڑا طبقہ کئی دہائیوں سے لڑتا آرہا ہے۔ خصوصا مظلوم اور متاثرہ خواتین در در بھٹکنے پر مجبور ہیں جو کہ زندگی اور موت کے درمیان اپنا اور اپنے بے سہارا بچوں کی پرورش مزدور ی اور بھیک مانگ کر رہی ہیں۔ گریش جو یا ل نے بتایا کہ جن خواتین کو تین طلاق یعنی کسی ناگہانی حالت کی وجہ سے تین طلاق کہہ کر گھر سے بے گھر کر دیا گیا اور بچوں سمیت انہیں گھر سے دور بھگا دیا گیا۔ انسانی معاشرہ سوچے کہ وہ خواتین اور بچے آخر کس طرح اپنی زندگی جئیں گے۔ حد تو اس وقت ہو جاتی ہے جب شوہر ایس ایم ایس اور ای میل کے ذریعہ تین طلاق لکھ کر بھیج دیتی ہے۔ اور معاشرے کا ماہر طبقہ اس سمت کوئی قدم نہ اٹھا رہا ہے اور نہ اس سمت میں بہتری لانے کی ضرورت محسوس کر رہا ہے۔ لیکن جب ماہر اسلامیات اور ماہر تعلیم اسلامی اسکا لرس سے رابطہ کرکے تین طلاق کو شرعی حیثیت دریافت کی گئی تو پتہ چلا کہ اسلام مذہب میں اس طرح کا کوئی قانون نہیں ہے ۔ ایک مجلس میں تین طلاق خود غرض مردوں نے اپنے مفاد کے لئے گڑھ لئے اور ملک کی لاکھوں خواتین اس وبا کی بھینٹ چڑھ گئیں ۔ جس کا ختم ہونا وقت اور سماج کی اہم ترین ضرورت ہے لہذا ہم قانون کے نئے نو ٹیفکیشن کا استقبال کریں گے اور حکومت کی اس پہل کا بھر پور ساتھ دینے کیلئے تمام ملک بھر سے کارکنان ہمارے اس مہم میں شریک ہونگے۔