ایک ہزارمقامات پر تین طلاق کی مخالفت میں پروگرام طے

نئی دہلی 25دسمبر(پریس ریلیز)مسلم راشٹریہ منچ کی مرکزی کمیٹی نے دہلی میں ایک میٹنگ کا انعقاد کیا۔ میٹنگ میں کئی اہم امور پر تبادلہ خیالات ہوئے۔ جس میں تین طلاق پر یعنی ایک مجلس میں تین طلاق مقصد طلاق بدعت کے خلاف پارلیمنٹ میں بل پیش کئے جانے کی موافقت میں ملک بھر میں مسلم راشٹریہ منچ کے کارکنان ایک ہزار مقامات پر پروگرام کا انعقاد کریں گے۔ یہ پروگرام حکومت ہند کے طلاق بدعت کے خلاف پیش کئے جانے والی بل کی حمایت میں عوامی بیداری کے طور پر کئے جائیں گے۔ ان باتوں کی معلومات مسلم راشٹریہ منچ کے قومی تنظیمی کنوینر جناب گریش جویال نے دیا۔ گریش جویال نے مزید بتایا کہ اس مرکزی کمیٹی کی میٹنگ میں عزت مآب جناب اندریش کمار کی اپیل پر گریش جویال ، محمد افضال، ڈاکٹر شاہد اختر، وراگ پاجپور ، خورشید راجکا، اسلام عباس، یاسر جیلانی، ابو بکر نقوی سمیت کئی اہم کارکنان نے شرکت کیا۔ میٹنگ میں ہونے والے ملک گیر پروگراموں پر لائحہ عمل تیا رکیا جائے گا۔ جناب گریش جویال نے تفصیل کے طور پر بتایا کہ طلاق بدعت یعنی ایک مجلس میں تین طلاق کے خلاف مسلم سماج کا ایک بڑا طبقہ کئی دہائیوں سے لڑتا آرہا ہے۔ خصوصا مظلوم اور متاثرہ خواتین در در بھٹکنے پر مجبور ہیں جو کہ زندگی اور موت کے درمیان اپنا اور اپنے بے سہارا بچوں کی پرورش مزدوری اور بھیک مانگ کر رہی ہیں۔ گریش جویال نے بتایا کہ جن خواتین کو تین طلاق یعنی کسی ناگہانی حالت کی وجہ سے تین طلاق کہہ کر گھر سے بے گھر کر دیا گیا اور بچوں سمیت انہیں گھر سے دور بھگا دیا گیا۔ انسانی معاشرہ سوچے کہ وہ خواتین اور بچے آخر کس طرح اپنی زندگی جئیں گے۔ حد تو اس وقت ہو جاتی ہے جب شوہر ایس ایم ایس اور ای میل کے ذریعہ تین طلاق لکھ کر بھیج دیتی ہے۔ اور معاشرے کا ماہر طبقہ اس سمت کوئی قدم نہ اٹھا رہا ہے اور نہ اس سمت میں بہتری لانے کی ضرورت محسوس کر رہا ہے۔ لیکن جب ماہر اسلامیات اور ماہر تعلیم اسلامی اسکالرس سے رابطہ کرکے تین طلاق کو شرعی حیثیت دریافت کی گئی تو پتہ چلا کہ اسلام مذہب میں اس طرح کا کوئی قانون نہیں ہے۔ ایک مجلس میں تین طلاق خود غرض مردوں نے اپنے مفاد کے لئے گڑھ لئے اور ملک کی لاکھوں خواتین اس وبا کی بھینٹ چڑھ گئیں۔ جس کا ختم ہونا وقت اور سماج کی اہم ترین ضرورت ہے لہذا ہم قانون کے نئے نوٹیفکیشن کا استقبال کریں گے اور حکومت کی اس پہل کا بھر پور ساتھ دینے کیلئے تمام ملک بھر سے کارکنان ہمارے اس مہم میں شریک ہونگے۔