بغیر محرم حج پر جانے والی خواتین کو ترجیح ملے

نئی دہلی،31دسمبر(یواین آئی)مسلم خواتین کو تین طلاق معاملے میں راحت دلانے کی مہم کے بعد وزیراعظم نریندر مودی نے آج ایک اور اعلان کرتے ہوئے کہا کہ حج کے لئے اکیلے جانے کی درخواست دینے والی مسلم خواتین کو قرعہ اندازی سے باہر رکھا جائے اور انہیں خصوصی زمرے میں ترجیح دی جانی چاہئے ۔مسٹر مودی نے آکاش وانی پر اپنے ماہانہ پروگرام’ من کی بات ‘ میں کہا کہ کچھ وقت پہلے انہیں مسلم خواتین کے ساتھ گزشتہ 70برسوں سے ہورہی ناانصافی کے بارے میں پتہ چلا کہ وہ بغیر کسی محرم کے اکیلی حج پر نہیں جاسکتیں۔انہوں نے کہا کہ مسلم خواتین کے ساتھ اس قسم کا امتیازی سلوک تو اسلامی ملکوں میں بھی نہیں ہے ۔اس روایت کو اب حکومت نے ختم کردیا ہے اور اسی کا نتیجہ ہے کہ تقریباً 1300خواتین نے اکیلے حج پر جانے کے لئے درخواستیں دی ہیں۔وزیراعظم نے کہا کہ انہوں نے اقلیتی امور کے وزارت کو صلاح دی ہے کہ حج پر اکیلے جانے والی سبھی خواتین کو اس کی اجازت دی جائے اور انہیں قرعہ اندازی سے باہر رکھ کر خصوصی زمرے میں حج پر بھیجا جائے ۔انہوں نے کہا کہ یہ بظاہر یہ ایک چھوٹی سی بات لگتی ہے لیکن سماج کے طورپر یہ ہماری شناخت پر دور رس اثرات ڈالتی ہے ۔مسٹر مودی نے کہا ،”میں پورے یقین سے کہتا ہوں اور یہ میرا درست عقیدہ ہے کہ ہندوستان کی ترقی کا راستہ ہماری خواتین کی طاقت کے دم پر،ان کی صلاحیتوں کے بھروسے آگے بڑھا ہے اور آگے بڑھتا رہے گا۔ہماری مسلسل کوشش ہونی چاہئے کہ ہماری خواتین کو بھی مردوں کے برابر یکساں حقوق حاصل ہوں،یکساں مواقع ملیں تاکہ وہ بھی ترقی کے راستے پر ساتھ ساتھ آگے بڑھ سکیں۔ مودی نے ووٹ کی طاقت کو جمہوریت کی سب سے بڑی طاقت بتاتے ہوئے کہا کہ لاکھوں لوگوں کی زندگی میں مثبت تبدیلی لانے کے لئے ووٹ سب سے موثر وسیلہ ہے ۔انھوں نے کہا کہ نوجوان ہندستان کی 21ویں صدی کے معمار بن سکتے ہیں اور اسکی شروعات یکم جنوری سے ہورہی ہے ۔وزیراعظم نے 15اگست کے آس پاس دہلی میں ‘ماک پارلیمنٹ ‘ منعقد کرنے کی تجویز پیش کرتے ہوئے کہا کہ اس میں ہر ضلع سے منتخب ایک نوجوان اس موضوع پر بحث کرے کہ کیسے آئندہ پانچ برسوں میں ایک نئے ہندستان کی تعمیر کی جاسکتی ہے اور سنکلپ سے سدھی کیسے حاصل کی جاسکتی ہے ۔