زیادہ سے زیادہ تین کھلاڑی ہوں گے ریٹین، پہلے کھلاڑی کو ملیں گے 15کروڑ

نئی دہلی، 6 دسمبر (یو این آئی) انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) کے آئندہ سال جنوری میں ہونے والی نیلامی سے قبل فرنچائزی ٹیمیں زیادہ سے زیادہ تین کھلاڑی پرانی ٹیموں سے ریٹین کر پائیں گی اور پہلے ریٹین کئے جانے والے کھلاڑی کو پندرہ کروڑ روپے ملیں گے ۔ آئی پی ایل کے گورننگ کونسل کی بدھ کو منتظمین کی کمیٹی کے ساتھ ہوئی میٹنگ میں کھلاڑیوں کے ریٹینشن، سیلری کیپ، کھلاڑی قوانین اور دیگر مسائل کو لے کر فیصلے کئے گئے ۔اجلاس کی صدارت آئی پی ایل کے چیئرمین راجیو شکلا نے کی۔ معطلی ہٹنے کے بعد واپسی کر رہی چنئی اور راجستھان کی ٹیمیں 2015 کے اپنی پرانی ٹیموں اور 2017 میں گجرات اور پونے کا حصہ رہے کھلاڑیوں میں سے ریٹینشن اور رائٹ ٹو میچ کا استعمال کر پائیں گی۔ کھلاڑیوں کا ریٹینشن مسئلہ سب سے بڑا تھا کیونکہ فرنچائزی ٹیمیں ریٹین کئے جانے والے کھلاڑیوں کی تعداد کو لے کر ایک نظریہ نہیں تھے ۔ فرنچائزی ٹیمیں اب ریٹینشن اور نیلامی کے دوران رائٹ ٹو میچ کے ذریعے زیادہ سے زیادہ پانچ کھلاڑی رکھ سکتی ہیں۔ اگر نیلامی سے پہلے کوئی ٹیم ریٹینشن نہیں رکھتی ہے تو وہ نیلامی میں زیادہ سے زیادہ تین رائٹ ٹو میچ رکھ سکتی ہے ۔ جاری۔ یو این آئی۔ ایم اے ۔ شا پ۔ 1616 ٹیموں کے لئے سیلری کیپ مقرر کردی گئی ہے ۔ 2018 میں ہونے والے آئی پی ایل 11 کی نیلامی کے لئے ٹیموں کا سیلری کیپ 80 کروڑ روپیہ رکھا گیا ہے جبکہ 2019 میں یہ 82 کروڑ اور 2020 میں 85 کروڑ روپیے ہوجائے گا۔ ٹیموں کو ہر سیشن میں سیلری کیپ کا کم از کم 75 فیصد حصہ خرچ کرنا پڑے گا۔ نیلامی سے قبل پہلے ریٹین کئے جائے والے تین کھلاڑیوں میں پہلے کھلاڑی کو 15 کروڑ، دوسرے کو 11 کروڑ اور تیسرے کو سات کروڑ روپے ملیں گے ۔اس میں دوسرا آپشن بھی رکھا گیا ہے ۔ اگر دو کھلاڑی ریٹین کئے جاتے ہیں تو پہلے کو 12.5 کروڑ اور دوسرے کو 8.5 کروڑ روپے ملیں گے ۔ ایک کھلاڑی کو ریٹین کئے جانے کی صورت میں اسے 12.5 کروڑ روپے ملیں گے ۔ ٹیمیں زیادہ سے زیادہ آٹھ غیر ملکی کھلاڑیوں سمیت 25 رکھ سکتی ہیں اور کم از کم 18 کھلاڑی رکھ سکتی ہیں۔ نیلامی کے لئے جو ریزرو قیمت رکھی گئی ہے اس میں انکیپڈ کھلاڑیوں کے لئے قیمت دس لاکھ سے بڑھا کر 20 لاکھ، 20 سے 30 لاکھ اور 30 سے 40 لاکھ روپے کر دی گئی ہے ۔ کیپڈ کھلاڑیوں کے لئے پہلے 30 لاکھ کی قیمت کو بڑھا کر 50 لاکھ، 50 کو بڑھا کر 75 لاکھ کر دیا گیا ہے ، جبکہ ایک، ڈیڑھ اور دو کروڑ کو پہلے کی طرح برقرار رکھا گیا ہے ۔