اسلام آباد13دسمبر (آئی این ایس انڈیا ) پاکستان میں اس وقت غیر قانونی طور پر مقیم افغان با شندوں کی تعداد لگ بھگ سات لاکھ ہے جب کہ 13 لاکھ سے زائد افغان باقاعدہ اندراج کے ساتھ بطو ر پناہ گزین ملک کے مختلف علاقوں میں قیام پذیر ہیں ۔ریاستوں اور سرحدی امور کے وفاقی وزیر عبدالقادر بلوچ نے قومی اسمبلی میں پوچھے گئے ایک سوال کے جوا ب میں ایوان کو بتایا کہ پاکستان میں پناہ گزینوں کی قانونی دستاویزات کے ساتھ رہنے والے افغانوں کی تعداد 13 لاکھ 80 ہزار ہے۔ان کے بقول ان پناہ گزینوں کی اکثریت پشاور، کوہاٹ، نوشہرہ، ہری پور، صوابی، راولپنڈی، چکوال، اٹک، میانوالی، کوئٹہ، پشین، چاغی، لورالائی اور کراچی کے شرقی اور غربی اضلاع میں مقیم ہے۔وفاقی وزیرنے بتایا کہ اندراج شدہ افغانوں کی اپنے وطن واپسی ان راہنما اصولوں کے تحت ہو رہی ہے جو افغانستان، پاکستان اور اقوامِ متحدہ کے ادارہ برائے پناہ گزین (یو این ایچ سی آر) کے مابین ہونے والے معاہدے میں طے پائے تھے ۔معاہدے کے تحت ان افغانوں کو بطور پناہ گزین شنا ختی کارڈ جاری کیے گئے تھے جن کی میعاد اس ماہ کے آخر تک ہے۔ اس کارڈ کے حامل پناہ گزینوں کو رضا کارانہ وطن واپسی پر یو این ایچ سی آر کی طرف سے مالی معاونت فراہم کی جاتی ہے جب کہ غیر قانونی طور پر مقیم افغان باشندے اس سہولت سے استفادہ نہیں کر سکتے۔ملک میں غیر قانونی طور پر مقیم افغانوں کی رجسٹریشن کا عمل بھی چند ماہ قبل دوبارہ شروع کیا گیا تھا جس کے تحت ایک لاکھ سے زائد غیر اندارج شدہ افغا نوں کے کوائف جمع کیے گئے۔یو این ایچ سی آر کے رضاکارانہ وطن واپسی پروگرام کے تحت 2002ءسے اب تک تقریباً 43 لاکھ سے زائد افغان پناہ گزین اپنے وطن واپس جا چکے ہیں۔