سڑک پر اترے بالو کاروباری اور مزدور

آرہ / بھوجپور ،13 دسمبر ( نمائندہ ) بدھ کی صبح سے ہی کاروباریوں کی آوازوں میں دم تھا۔ لگاتار تعداد میں اضافہ ہورہا تھا۔ جس طرف نکل رہے تھے تیزی سے شٹر گرنے لگتے۔ بالو نہیں ملنے کی مخالفت بھوجپوری کاروباری سنگھرش مورچہ کے بینر تلے صاف دکھا ئی دے رہا تھا۔ سرکار مخالف نعرے لگائے جارہے تھے۔ ویسے لوگ بھی اس بندی میں شامل تھے ۔ جو دھرنا مظاہرہ میں حصہ نہیں لیتے تھے۔ بالو کی قلت سے جوجھ رہے ایسے ہزاروں لوگ الگ الگ ٹولیوں میں گھوم کر سڑک پر اترے اور بند کا بھوجپور میں یہ عالم رہا کہ کئی دکاندار چاہ کر بھی اپنی دکانوں کو نہیں کھول رہے تھے۔ صبح سے ہی دکانداروں نے بند کی حمایت کیا۔ ہاتھوں میں تختیاں لئے کاروباریوں اور مزدوروں نے سرکار کے خلاف جم کر نعرے بازی کی۔ اتنا ہی نہیں مشتعل مزدوروں نے ضمیرا نے سمپرن کرانتی ٹرین کو ڈاو¿ن لائن پر جہا ں روکا وہیں اپ لائن پر مال گاڑی ٹرین کو روک کر آمدو رفت کو ٹھپ کردیا۔ کاروباریوں کا غصہ عروج پر تھا۔ مزدور بھی ان کی حمایت کررہے تھے۔ سڑک پر اتر کر ہاتھوں میں تختیاں لے کر شہر کے تمام اہم چوک چوڑاہوں ، جج کوٹھی موڑ ، پکڑی موڑ، شیتل ٹولہ موڑ ، شیو گنج موڑ، گوپالی چوک موڑ پر کاروباریوں نے سڑک جام کر مخالفت کا اظہار کرنا شروع کردیا تھا۔ جس کی وجہ کر عام لوگ کا فی پریشان رہے۔ حالانکہ ایمبولنس کو جانے دیا جارہا تھا۔ دوا دکانوں کے کھلنے پر کوئی پرہیز نہیں تھا۔ کاروباری سنگھرش مورچہ جس کی صدارت کرتے ہوئے مورچہ کے صدر انجنی کمار چودھری نے بالو کا اٹھا و¿ جلد سے جلد یقینی بنانے کے مطالبہ کو لے کر جم کر ریاستی سرکار پر حملہ بولا۔ مقررین نے کہا کہ بدھ کو شہر سمیت ضلع کے سبھی ادارے اور دکانیں بند رکھی گئیں۔ اس کے لئے کاروباریوں اور دکانداروں سے کچھ دن قبل ہی اپیل کی گئی تھی، کہ اپنی دکان بند رکھیں ۔ کاروباریوں کا کہنا ہے کہ ریاستی سرکار کسی بھی پالیسی کے تحت بالو کا اٹھا و¿ یقینی کرائے ، تاکہ کاروباری ،راج مستری ، مزدور ، ٹرانسپوٹر، اینٹ بھٹہ مالک اور ٹریکٹر مالکوں کے سامنے بھوک مری کا مسئلہ نہ ہو۔ اس دوران کہا گیا کہ بالو کے بند رہنے کی وجہ کر سبھی بھوکے مرنے کے کگار پر آگئے ہیں۔ بھوجپور کاروباری سنگھر ش مورچہ نے قبل سے مقررہ پروگرام کے تحت بالو کان کنی پر روک لگانے کے خلاف بھوجپور بند کر احتجاجی مظاہرہ کیا۔ بند کے دوران بند حمایتی و دکانداروں کے درمیان میں نوک جھوک بھی ہوئی۔ وہیں بند حامی کئی دکانوں کے سامان کو بھی نقصان پہنچایا۔ کاروباری سنگھرش مورچہ کے سینکڑوں کارکنان نے شہر کے مختلف چوک چوڑاہوں سے گزرتے ہوئے ضلع کلکٹریٹ پہنچ کر سڑک جام کردیا۔ جس کے بعد ضلع انتظامیہ اور سرکار کو کوستے ہوئے ایک اجلاس کو آرہ رمنہ میدان میں خطاب کیا گیا۔